Bharat Express

Vladimir Putin

پوتن نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ریمارکس کی بازگشت کرتے ہوئے ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی: "ہندوستان اور خارجہ امور کے وزیر ایس جے شنکر نے بہترین کہا: 'برکس مغرب مخالف نہیں ہے۔ یہ صرف مغربی نہیں ہے۔''

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس مذاکرات کے لیے تیار ہے، انھوں نے زور دیا کہ کیف کو بھی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ولادیمیر پوتن نے مستقل امن معاہدے کے حق میں عارضی جنگ بندی کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا۔

روس کے نئے ویزا قوانین کے نافذ ہونے کے بعد ہندوستانی بغیر ویزے کے روس جا سکتے ہیں۔ اس سے قبل جون میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ روس اور بھارت نے ایک دوسرے کے لیے ویزا پابندیوں کو کم کرنے کے لیے دو طرفہ معاہدے پر بات چیت کی ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے روس میں ایک حالیہ تقریب میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور وژن کی تعریف کی، جس میں ہندوستان نے ان کی رہنمائی میں اٹھائے گئے اہم ترقیاتی اقدامات کو اجاگر کیا۔

اس دورے کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے روس سے درخواست کی ہے کہ وہ ایس400 ٹریومپھ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کے باقی دو یونٹس کی سپلائی کو تیز کرے۔ انہوں نے ماسکو میں اپنے ہم منصب آندرے بیلوسوف کے ساتھ لمبی بات چیت کی۔

پوتن نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی قیادت اپنے مفادات کو ترجیح دینے کی پالیسی پر مرکوز ہے۔ روسی صدر نے کہا، "وزیر اعظم مودی کا بھی میک ان انڈیا کے نام سے ایک ایسا ہی پروگرام ہے۔

رپورٹ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے یورپ میں امریکی فوج کی موجودگی کی اہمیت کو اجاگر کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یوکرین کے تنازعہ کے حل پر امریکی اثر و رسوخ استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 70 عالمی لیڈران سے بات کی ہے، جن میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی شامل ہیں، لیکن روسی صدر ولادیمیر پوتن سے نہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی ان لیڈران میں شامل ہیں جن سے انہوں نے بات کی ہے۔

ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی امریکی امداد کی تنقید کی ہے– جو 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 100 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے – جس کی وجہ سے کیف اور یورپی یونین میں یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ ٹرمپ بنیادی طور پر ماسکو کی شرائط پر امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔

ادھر شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو 1000 سے زائد میزائل دیے ہیں۔ یہ اطلاع جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے دی ہے۔