Bharat Express

Vladimir Putin

مغربی ممالک نے روس اور شمالی کوریا پر کئی پابندیاں عائد کر کے انہیں تنہا کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔

امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ روس نے شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت میں پیش قدمی کی ہے تاکہ توپ خانے اور راکٹوں کے ذخیرے تک رسائی حاصل کی جا سکے جو ماسکو یوکرین میں اپنی جنگ میں استعمال کر سکتا ہے۔

ایوان کو جاسوسی کے الزام میں قید کیا گیا ہے، جب کہ 'وال اسٹریٹ جرنل' کے وکلاء نے ان الزامات کو 'سراسر جھوٹ' قرار دیا ہے۔ اس سے قبل اخبار کے وکلاء نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ آن آربیٹریری اریسٹ سے فوری طور پر رائے جاری کرنے کو کہا تھا۔

کم جونگ اُن نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن کو اپنے ملک کے سلامتی کے دفاع کے لیے روس کی "مقدس لڑائی" کے لیے "مکمل اور غیر مشروط حمایت" کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ پیانگ یانگ "سامراج مخالف" محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

روسی خبر رساں ایجنسی 'تاس' کے مطابق اس ملاقات کا ممکنہ مقام مشرقی روس کا شہر ولادی ووستوک ہے جہاں ولادیمیر پوتن پیر کو بدھ تک جاری رہنے والی ایک بین الاقوامی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ سال 2019 میں ولادیمیر پوتن نے پہلی بار کم سے اس جگہ ملاقات کی تھی۔

ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کو بحیرہ اسود کے ذریعے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ اس وقت تک بحال نہیں کیا جائے گا جب تک مغرب روسی زرعی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ایک روسی سیاسی تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ پریگوزن ابھی فوت نہیں ہوئے ہیں۔ 23 اگست کو ہوائی جہاز کے حادثے میں فوت ہونے والے پریگوزن نہیں تھے۔

     پی ایم او نے کہا، "صدر پوتن نے 9-10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی  سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے معذرت کی اور بتایا کہ روس کی نمائندگی روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کریں گے۔"

پی ایم او نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کی اور دو طرفہ تعاون کے کئی امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنما بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں کو نافذ کرنے، لاجسٹک انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان خلائی تعاون کو فروغ دینے کے ارادے کی بھی تصدیق کی۔

روس کی انٹیلی جنس ایجنسی  جی آر یو (روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف) میں انٹیلی جنس آپریشنز یونٹ کے سربراہ میجر جنرل آندرے ایوریانوف کا نام سب سے آگے ہے۔