Bharat Express

Vladimir Putin

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا 'دوست' بتایا۔ "مجھے آپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی،" انہوں نے ولادیمیر پوتن سے کہا۔

صدر ولادیمیر پوتن کی موت کا دعویٰ پہلی بار گزشتہ ماہ میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے جنرل ایس وی آر چینل پر سامنے آیا تھا۔ اب اس کے تقریباً نصف ملین بنیادی طور پر روسی پیروکار ہیں اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ پوٹن کے حلقے سے اندرونی معلومات رکھتے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ کارروائیاں روسی فوج کے کمزور حوصلے کی عکاسی کرتی ہیں۔ جو گزشتہ 20 ماہ سے یوکرین کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔

پچھلے سال یوکرین پر روس کے حملے کے آغاز کے بعد سے، پوتن کی بگڑتی ہوئی صحت کی کئی رپورٹس سامنے آئی ہیں - چاہے وہ کینسر ہو، یا پارکنسنز کا مرض۔ تاہم، کریملن نے بارہا کہا ہے کہ روسی صدر "اچھی صحت" میں ہیں۔

جب بھی مورخین لینن گراڈ کے محاصرے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ تو وہ اسے نازیوں کی طرف سے کی گئی 'نسل کشی' قرار دیتے ہیں۔

روسی صدر یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار ملک سے باہر گئے ہیں۔ کرغزستان کے دارالحکومت میں انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ روس مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اس کا علم ہے۔

Israel-Hamas War: روسی صدر ولادیمیر پتن نے کہا کہ اسرائیل-حماس تشدد کے لئے مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیساں ذمہ دار ہیں۔

یوکرین کی سرحد سے متصل روس کے برائنسک علاقے کے ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ پوگر شہر میں نامعلوم حملے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔

اس وقت دنیا کی نظریں اس بات پرمرکوز ہیں کہ کم جونگ کے دورہ روس سے کیا نتیجہ نکلتا ہے؟ دونوں رہنماؤں کے درمیان پانچ گھنٹے کی بند کمرے میں ہونے والی ملاقات کی نہ تو شمالی کوریا اور نہ ہی روس نے کوئی تفصیلات جاری کی ہیں، لیکن یہ کوئی راز نہیں ہے کہ دونوں ایک دوسرے سے کیا چاہتے ہیں

مغربی ممالک نے روس اور شمالی کوریا پر کئی پابندیاں عائد کر کے انہیں تنہا کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔