Bharat Express

Putin formally takes office as Russian president: ولادیمیر پوتن نے پانچویں بار روس کے صدر بطورحلف اٹھایا،حلف برداری کے بعد لیا پہلا بڑا فیصلہ

کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترکیہ کے دورے کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے لیکن یہ ان کے دورہ چین کے بعد ہو گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن کے دورہ ترکیہ کی تاریخیں طے ہوچکی ہیں تو انہوں نے کہا: ’’نہیں، ابھی نہیں۔

روس کی آئینی عدالت کے چیئرمین ویلری زورکن نے اعلان کیا کہ ولادیمیر پوتن نے مزید چھ سال کی مدت کے لیے روسی صدر کا باضابطہ طور پر عہدہ سنبھال لیا ہے۔اس موقع سے  ولادیمیرپوتن  کی حلف برداری ہوئی اورآئینی عدالت کے چیئرمین نے ان کو  صدارتی طاقت کی علامتیں دیں، بشمول صدارتی نشان، یعنی سینٹ جارج کی سنہری کراس، جس میں روسی کوٹ آف آرمز اور ایک سونے کی زنجیر کو “فضیلت، ایمانداری اور شان” کے الفاظ کے ساتھ دیا جاتا ہے۔

حلف برداری کے بعد قوم سے پہلا خطاب

یہ تقریب پوتن کی پانچویں صدارتی مدت کے آغاز کی علامت  طور پر تھی۔ دفتر میں ان کی پہلی دو میعاد چار سال تک جاری رہی۔ تاہم بعد میں آئینی ترامیم کی بنیاد پر صدارتی مدت کو چھ سال تک بڑھا دیا گیا۔ پوتن کی پہلی چھ سالہ صدارتی مدت 2012 میں شروع ہوئی اور دوسری 2018 میں۔ 2020 میں، آئین میں تبدیلی کی گئی تاکہ ان کے لیے 2024 میں صدر کے لیے انتخاب لڑنا ممکن ہو سکے۔اس کے بعد پوتن نے 87.28 فیصد ووٹ حاصل کرتے ہوئے انتخاب جیت لیا۔

نئی کابینہ کی تشکیل تک پرانی کابینہ کام کرے گی

پانچویں بار صدارتی حلف اٹھانے کے بعد روسی صدر ولادیمیرپوتن نے ایک فرمان پر دستخط کیا جس میں حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نئی کابینہ کی تشکیل تک کام جاری رکھے۔پوتن نے اپنے سرکاری اعلامیہ میں کہا کہ میں روسی فیڈریشن کے آئین کے آرٹیکل 116 کے مطابق نئی کابینہ کے قیام تک پرانی حکومت کو کام جاری رکھنے کا حکم دیتا ہوں۔ قانون کے مطابق کابینہ صدارتی افتتاح کے بعد مستعفی ہو جاتی ہے۔ ولادیمیر پوتن کی نئی صدارتی مدت کے آغاز کا اعلان کرنے والی تقریب دوپہر کو ہوئی۔ایسے میں ان کی کابینہ دوپہر میں ہی قانونی طور پر مستعفیٰ ہوگئی لیکن صدر نے اپنا پہلا فرمان جاری کرتے ہوئے پرانی کابینہ کو ہی نئی کابینہ کی تشکیل تک کام کرنے کو کہا ہے۔

پانچویں بار صدر بننے کے بعد پہلا بیرون ملک دورہ

کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترکیہ کے دورے کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے لیکن یہ ان کے دورہ چین کے بعد ہو گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن کے دورہ ترکیہ کی تاریخیں طے ہوچکی ہیں تو انہوں نے کہا: ’’نہیں، ابھی نہیں۔‘‘ یوشاکوف نے مزید کہا، “تاہم، مجھے یقین ہے کہ یہ چین کے بعد ہو گا، کیونکہ صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں چین کا دورہ کریں گے۔روسی صدارتی معاون نے ایک بریفنگ میں کہا کہ پوتن کے دورہ چین کی تاریخوں کا اعلان مستقبل قریب میں کیا جائے گا۔ اوشاکوف نے مزید کہا کہ یہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ ہم نے چینیوں سے اس کا وعدہ کیا تھا۔ چینیوں نے اس طرح کی تجویز پیش کی۔ یہ صدر شی جن پنگ کے پہلے سرکاری دورہ [روس] کے جواب کی طرح ہے جو انہوں نے اپنے انتخاب کے بعد گزشتہ سال کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔