Bharat Express

Russia President Vladimir Putin

روسی صدر نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ امریکی عوام کس کا انتخاب کرتے ہیں اور اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا روس کیا سوچتا ہے یا کس کی حمایت کرتا ہے، جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ انتخابات میں کون فیورٹ ہے، اس کا تعین کرنا ہمارا کام نہیں، یہ کام بھی امریکی عوام نے کرنا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوتن کی قرآن پاک کو بوسہ دینے کی ویڈیو کافی گردش کررہی ہے ۔ حالانکہ ان کی اس ویڈیو پر سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔آپ کو بتادیں کہ یہ ویڈیو روسی چیچن ریپبلک کے دارالحکومت گروزنی کی ایک مسجد میں ریکارڈ کی  گئی تھی۔

روسی صدر نے خبردار کیا کہ "ہم امریکہ، یورپ اور دنیا کے دیگر خطوں میں ان کے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے سیٹلائٹس کی تعیناتی میں بھی ایسے ہی اقدامات کریں گے۔"

وزیراعظم نریندر مودی روس کے دورے پر ماسکو میں ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی ہے اور دونوں رہنماوں کے مابین باہمی مفادات کے موضوعات پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے ۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نےروسی صدر ولادیمیر پوتن  کے ساتھ آج ماسکو میں آل رشین ایگزیبیشن سنٹر VDNKh کا دورہ کیا۔

پی ایم مودی اس دورے کے دوران ایک طرف جہاں سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے وہیں دوسری جانب روس میں مقیم ہندوستانیوں کو بھی خطاب کریں گے ۔ پی ایم مودی کی روسی صدر کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات بھی متوقع ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی 8 جولائی کو دو روزہ دورے پر روس جا رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے درمیان یہ دورہ بہت اہم ہے۔ وزیر اعظم مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 22 ویں ہندوستان-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے سفر کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ روس 8-9 جولائی کو متوقع ہے۔ جہاں وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کے دورہ ماسکو سے قبل ہی 35000 AK-203 کلاشنکوف اسالٹ رائفلیں ہندوستانی فوج کو فراہم کی جا چکی ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے لکھا، "براہ کرم اتر پردیش میں ہونے والے المناک حادثے پر تعزیت قبول کریں۔ براہ کرم مرنے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور حمایت کا اظہار کریں اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کریں۔"

کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترکیہ کے دورے کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے لیکن یہ ان کے دورہ چین کے بعد ہو گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن کے دورہ ترکیہ کی تاریخیں طے ہوچکی ہیں تو انہوں نے کہا: ’’نہیں، ابھی نہیں۔

ستمبر 2021 میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ روس، چین، پاکستان اور امریکہ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغان طالبان اپنے وعدے پورے کریں جن میں خاص طور پر حقیقی نمائندہ حکومت کا قیام اور انتہا پسندی کو پھیلنے سے روکنا شامل ہیں۔