ایک ایسے وقت میں جب یورپ کے اندر مسلمانوں کے مقدس ترین کتاب قرآن پاک کی توہین کو ایک فیشن بنادیا گیا ہو اور اسلام کو بدنام کرنے کی ہرسمت سازش ہورہی ہو،ایسے ماحول میں روس کے صدر نے دنیا بھر مسلم مخالف، اسلام اور قرآن مخالف طاقتوں کے منہ پر زبردست طماچہ مارا ہے۔حالانکہ وہ اس سے پہلے بھی مذہب اسلام کی تعریف کرچکے ہیں اور اس کو امن کا مذہب بتاچکے ہیں ،لیکن اب ایک بار پھر روسی صدر نے ایسا قدم اٹھایا ہے کہ مخالفین اسلام کو اپنا سرپکڑنے پر مجبور کردیا ہے۔
Russian President Putin kissed the Holy Quran and gifted it to the Prophet Isa Mosque in Chechnya. pic.twitter.com/RBGQNQrMXw
— Globe Eye News (@GlobeEyeNews) August 21, 2024
دراصل روس کے صدر ولادیمیر پیوتن کی قرآن پاک کو بوسہ دینے کی ویڈیو کافی گردش کررہی ہے ۔ حالانکہ ان کی اس ویڈیو پر سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔آپ کو بتادیں کہ یہ ویڈیو روسی چیچن ریپبلک کے دارالحکومت گروزنی کی ایک مسجد میں ریکارڈ کی گئی تھی جہاں حال ہی میں تعمیر ہونے والی “پیغمبر عیسیٰ” مسجد کی خوشی میں پیوتن کو قرآن پاک کا ایک سنہرا نسخہ تحفے میں دیا گیاہے۔پوتن نے اس مسجد کی زیارت بھی کی ہے اور اس کے نقش ونگار کا جائزہ بھی لیا ہے۔
ولادیمیر پوتن چیچن ریپبلک کے سربراہ رمضان قادروف اور مفتی صلاح میزیف (جنہیں چیچن ریپبلک کے مسلمانوں کی روحانی انتظامیہ کا چیئرپرسن بھی کہا جاتا ہے) کے ساتھ مسجد پہنچے تھے،جہاں انہیں قرآن پاک کا ایک نسخہ ہدیہ میں دیا گیا۔قرآن پاک حاصل کرنے کے بعد پوتن نے اسے چوما اور پھر قادیروف اور میزیف کی تصاویر لینے کے لیے اسے گلے لگایا۔قرآن پاک کو پوتن کا بوسہ دینا کتنا درست ہے ،اس کو چھونا کتنا درست تھا ،یہی وہ چیز ہے جس پر اب بحث کا بازار گرم ہے۔ کسی نے یہ سوال بھی پوچھا ہے کہ کیا پوتن باوضو اور پاک تھا جو انہیں قرآن کا ہدیہ کیا گیا اور چھونے یا چومنے دیا گیا۔ کسی نے کہا یہ سب دکھاوے کیلئے کیا جارہا ہے اور کسی نے اسے قرآن کی بے حرمتی قرار دیا ۔
بھارت ایکسپریس۔