وزیر اعظم نریندر مودی 8 جولائی کو دو روزہ دورے پر روس جا رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے درمیان یہ دورہ بہت اہم ہے۔ وزیر اعظم مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 22 ویں ہندوستان-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے سفر کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس تین سال بعد منعقد ہو رہی ہے۔ فروری 2022 میں شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کا روس کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ان کا آخری دورہ 2019 میں تھا، جب انہوں نے روسی شہر ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی کانفرنس میں شرکت کی۔
دونوں رہنما کثیر جہتی تعلقات کا جائزہ لیں گے
وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ولادیمیر پوتن ہندوستان اور روس کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کا جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کے عصری علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے کہا کہ ہندوستان کے اپنے شہریوں کی جلد رہائی کے مطالبے پر جو روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے “گمراہ” کیے گئے تھے، اس دورے کے دوران بات چیت متوقع ہے۔ کواترا نے کہا کہ دونوں رہنما علاقائی اور عالمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ کوترا نے کہا کہ ہندوستان کا اندازہ ہے کہ اس کے 30 سے 40 شہری پہلے ہی جنگ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی شہریوں کی جلد واپسی کے لیے تمام کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 ہندوستانیوں کو پہلے ہی واپس لایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات بشمول دفاع، سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ روس کے دورے کے بعد مودی 9 اور 10 جولائی کو آسٹریا جائیں گے۔ 41 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا اس ملک کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔آسٹریا کے دورے سے پہلے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ جمہوریت، آزادی اور قانون کی حکمرانی کی مشترکہ اقدار وہ بنیاد ہیں جن پر دونوں ممالک مزید قریبی شراکت داری قائم کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔