Bharat Express

Russia President Vladimir Putin

پوتن نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ انہوں نے (مغرب) فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کیا۔ لیکن کیا ہمارا ان سے کوئی جھگڑا ہے؟ 20ویں صدی کے وسط میں علاقائی تنازعات سمیت تمام تنازعات طویل عرصے سے حل ہو چکے ہیں۔ وہاں کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن اس نے مزید خبردار کیا کہ اب ایک مسئلہ ہو گا، کیونکہ ہم لینن گراڈ ملٹری ڈسٹرکٹ بنائیں گے۔

ماسکو کی سکیورٹی سروسز سے منسلک روسی آؤٹ لیٹس بازا اور کومرسنٹ کی رپورٹس کے مطابق ان کے ساتھ ان کی اہلیہ کی لاش بھی ملی ہے۔ سویریدوف کی موت میں تشدد کا کوئی ثبوت نہیں ملاہے۔ کریملن نے سابق روسی جنرل کی موت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق دونوں کی لاشیں اینڈجیوسکی گاؤں میں ان کے گھر کے بستر پر ایک ساتھ ملیں۔

Israel-Hamas War: روسی صدر ولادیمیر پتن نے کہا کہ اسرائیل-حماس تشدد کے لئے مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیساں ذمہ دار ہیں۔

لاقات کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت  بڑھ گئیں، جب سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے کہا کہ وزیر اعظم کے سفر کے پروگرام پر ابھی کام کیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے واضح طور پر اس امکان سے انکار نہیں کیا کہ دونوں رہنما برکس کے مختلف پروگراموں کے موقع پر ملاقات کریں گے، جس کا آغاز کل شام  میں ہو گا۔

روسی خلائی ایجنسی نے کہا کہ کل Luna-25 سے رابطہ کرنے میں دشواری پیش آئی۔ اس کے بعد کئی بار  رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔Roscosmos نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق Luna-25 اصل پیرامیٹرز سے ہٹ گیا تھا۔ مقررہ مدار کے بجائے یہ دوسرے مدار میں چلا گیا جہاں اسے نہیں جانا چاہیے تھا۔

کیف نے کہا کہ نیٹو کے لیے زمینی معاہدہ روسی جارحیت کو اعزاز دینے کے برابر ہو گا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ایک سینئر مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ نیٹو کی رکنیت کے لیےزمین کا سودا؟ یہ مضحکہ خیز ہے۔ اس کا مطلب ہے جان بوجھ کر جمہوریت کی شکست کا انتخاب کیا جارہا ہے۔

سعودی عرب کے خام تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کا ہندوستان پر وسیع اثر پڑ سکتا ہے۔ روس سستے داموں  میں خام تیل کی فروخت میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کر رہا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کو دوبارہ ان ممالک سے خام تیل خریدنا پڑے گا، جو وہ پہلے کرتا تھا، جن میں سعودی عرب اہم ملک ہے۔

سفارتی استثنیٰ ملنے کے بعد روس کے صدر اور روسی حکام جنوبی افریقہ میں گرفتار یا نظر بند نہیں ہو سکیں گے۔  جنوبی افریقہ کی حکومت نے اس سلسلے میں 19 مئی کو ایک حکم جاری کیا تھا اور یہ حکم پیر کو گزٹ میں شائع کیا گیا ہے۔ گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ولادیمرپوتن اور ان کے ساتھیوں کو ڈپلومیٹک امیونٹی ایکٹ کے سیکشن 6(1) کے تحت استثنیٰ دیا گیا ہے۔