Bharat Express

Israel Palestine Conflict: فلسطین-اسرائیل جنگ سے متعلق روس کا بڑا بیان، اسرائیل اور امریکہ کو لگ سکتا ہے بڑا جھٹکا

Israel-Hamas War: روسی صدر ولادیمیر پتن نے کہا کہ اسرائیل-حماس تشدد کے لئے مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیساں ذمہ دار ہیں۔

روس کے صدر ولادیمیر پتن نے اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جاری تشدد کے لئے امریکہ کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھرایا ہے۔ روسی صدر پتن نے 10 اکتوبرکو کہا کہ امریکہ کی پالیساں مشرق وسطیٰ میں ناکام ہوگئی ہیں اوران کے تحت فلسطینی عوام کی امیدوں کا لحاظ نہیں رکھا گیا۔ ولادیمیر پتن نے یہ باتیں عراق کے وزیراعظم محمد شیعہ السودانی کے ساتھ ملاقات کے موقع پرکہیں۔ انٹرنیشنل نیوزایجنسی رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، روس کے صدر ولادیمیر پتن نے کہا، ”مجھے لگتا ہے کہ لوگ مجھ سے متفق ہوں گے کہ یہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی پالیسیوں کی ناکامی کی واضح مثال ہے۔“

روسی صدرنے کہا کہ امریکہ نے امن بحالی کے عمل پراجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے امریکہ پرکوئی حل نہ نکال پانے کا بھی الزام لگاتے ہوئے  کہا کہ امریکہ نے فسلطینیوں کے مفاد کو نظراندازکردیا ہے۔ انہی مفادات میں ایک آزاد فلسطینی ملک-اسٹیٹ کا قیام کیا جانا بھی شامل ہے۔ اسرائیل اورحماس کے درمیان تازہ جدوجہد شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب روس کے صدر ولادیمیر پتن نے اس موضوع پربیان دیا ہے۔ یہ بیان تب آیا ہے جب امریکہ کے علاوہ مغربی یوروپین ممالک نے اس جدوجہد میں اسرائیل کی حمایت کی بات کہی ہے۔ امریکہ نے اعلانیہ طور پراسرائیل کو فوجی تعاون دینے کی بات کہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Israel-Palestine Conflict: سعودی عرب نے فلسطین کی حمایت کا کیا اعلان، ولی عہد محمد بن سلمان نے کہی یہ بڑی بات

دوسری جانب، اس جدوجہد میں اب تک 2500 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حماس کے حملے کے سبب جہاں اسرائیل میں 1200 سے زیادہ لوگوں کی جان گئی ہے، وہیں اسرائیل کے حملوں کے سبب غزہ پٹی میں 950 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اسی درمیان خبریں آرہی ہیں کہ غزہ پٹی میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کے لئے امریکہ، مصراوراسرائیل کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بینجامن نیتن یاہو سے گزارش کی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ اسرائیل کے حملوں کے سبب غزہ پٹی میں جان ومال کا کم ازکم نقصان ہو۔

بھارت ایکسپریس۔