Bharat Express

Vladimir Putin

ہندوستان نے جنگ پر شروع سے ہی ایک غیر جانبدارانہ رخ اختیار کیا ہے اور روس کی کارروائی کی عوامی طور پر مذمت کرنے سے بھی پرہیز کیا ہے۔

پوتن نے کہا کہ "اگر امریکہ جوہری ہتھیار کا تجربہ کرتا ہے تو روس بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے" اور یہ کہ "میدان جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے، اس لیے انہوں نے تاریخی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتے ہوئے غلط معلومات پر حملہ کیا"۔

روسی صدر ولادیمر پوتن کے ذریعہ دونوں ممالک کے لیڈروں کے بیچ بات چیت کے بعد روس نے گزشتہ ہفتہ ترکیہ اور شام میں بچائو دل کی ایک ٹیم بھیجی ۔

زیلنسکی نے کہا، "میں بالکل نہیں جانتا کہ آیا وہ زندہ ہے یا نہیں، چاہے وہ فیصلے کرتے ہیں یا کوئی اور کرتا ہے، یہ قیاس کرتے ہوئے کہ روس ایک اجتماعی حکمرانی کے تحت ہو سکتا ہے۔"

زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں کہا، ‘ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ روس کے موجودہ آقاؤں نے جنگ کا رخ موڑنے اور کم از کم اپنی شکست کو ٹالنے کے لیے جو کچھ بھی  بچا ہے اسے پھینک دیں گے۔ ہمیں اس میں رکاوٹ  ڈالنی ہوگی۔ ہم اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں