Bharat Express

Russia Ukraine War: امریکہ نے ایٹمی تجربہ کیا تو روس بھی ہے تیار –پوتن نے کیا آگاہ

پوتن نے کہا کہ “اگر امریکہ جوہری ہتھیار کا تجربہ کرتا ہے تو روس بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے” اور یہ کہ “میدان جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے، اس لیے انہوں نے تاریخی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتے ہوئے غلط معلومات پر حملہ کیا”۔

امریکہ نے ایٹمی تجربہ کیا تو روس بھی ہے تیار –پوتن نے کیا آگاہ

Russia Ukraine War: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے منگل کو قوم سے اپنے خطاب میں مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پوتن نے اپنے خطاب میں کہا، “یہ وہ (ممالک) ہیں جنہوں نے جنگ شروع کی اور ہم اسے ختم کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہے ہیں،” پوتن نے اپنے خطاب میں کہا، جو روس کے تمام سرکاری ٹی وی چینلز پر نشر کیا گیا۔ آئین میں یہ شق ہے کہ صدر مملکت ہر سال ملک سے خطاب کریں گے۔ تاہم، پوتن نے 2022 میں ایک بار کے علاوہ کبھی خطاب نہیں کیا، جب ان کی فوجوں نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ یہ خطاب ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب جمعے کو یوکرین کی جنگ کو ایک سال ہونے والا ہے۔

پوتن نے کہا کہ “روس کو شکست دینا ناممکن ہے”

پوتن نے کہا کہ “اگر امریکہ جوہری ہتھیار کا تجربہ کرتا ہے تو روس بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے” اور یہ کہ “میدان جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے، اس لیے انہوں نے تاریخی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتے ہوئے غلط معلومات پر حملہ کیا”۔ روسی ثقافت، مذہب اور اقدار پر حملہ کیا۔ جنگ کا جواز پیش کرتے ہوئے پوتن نے دعویٰ کیا کہ ان کی فوج یوکرین کے علاقوں میں شہریوں کی حفاظت کر رہی ہے۔

صدر نے کہا کہ ہم لوگوں کی جان، اپنے گھر کی حفاظت کر رہے ہیں اور مغرب بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پوتن نے اکثر مغربی ممالک پر روس کو دھمکیاں دینے کا الزام لگا کر یوکرین پر اپنے حملے کا جواز پیش کیا ہے۔ ساتھ ہی مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے بغیر کسی وجہ کے یوکرین پر حملہ کیا۔ روس کے صدارتی دفتر ‘کریملن’ کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پوتن کے خطاب سے قبل کہا کہ صدر یوکرین میں ‘خصوصی فوجی کارروائیوں’، روس کی معیشت اور سماجی مسائل پر توجہ مرکوز کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Ukrainian American Relations: روس یوکرین جنگ کے ایک سال مکمل ہونے پر کیف پہنچے امریکی صدر جو بائیڈن

امریکہ سمیت کئی میڈیا اداروں پر لگائی پابندیاں

روس یوکرین میں اپنی کارروائی کو ‘خصوصی فوجی آپریشن’ قرار دیتا ہے۔ پیسکوف نے کہا کہ پوتن کے مصروف شیڈول نے خطاب میں تاخیر کی۔ تاہم، کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ تاخیر یوکرین میں میدان جنگ میں روسی افواج کو کئی دھچکے لگنے کی وجہ سے ہوئی۔ پوتن کے خطاب سے قبل روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ریا نووستی’ نے کہا کہ یہ ‘تاریخی’ ہوگا۔ روس نے اس سال امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے میڈیا اداروں پر پابندی لگا دی تھی۔ پیسکوف نے کہا کہ کالعدم ممالک کے صحافی نشریات دیکھ کر تقریر کی کوریج کر سکیں گے۔

-بھارت ایکسپریس