Bharat Express

Russia-Ukraine War: یقین نہیں ہے کہ پوتن ابھی زندہ ہے… زیلنسکی کا بڑا دعویٰ، کریملن نے کیا مسترد

زیلنسکی نے کہا، “میں بالکل نہیں جانتا کہ آیا وہ زندہ ہے یا نہیں، چاہے وہ فیصلے کرتے ہیں یا کوئی اور کرتا ہے، یہ قیاس کرتے ہوئے کہ روس ایک اجتماعی حکمرانی کے تحت ہو سکتا ہے۔”

یقین نہیں ہے کہ پوتن ابھی زندہ ہے… زیلنسکی کا بڑا دعویٰ، کریملن نے کیا مسترد

Russia-Ukraine War: یوکرین کے صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ روس کے صدر کے عہدے پر فائز  ولادیمیر پوتن زندہ بھی ہیں یا نہیں۔حلانکہ اس دعوے کو کریملن نے زیلنسکی کی “خواہش مندانہ سوچ” کے اظہار کے طور پر مسترد کر دیا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوو نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ روس اور پوتن زیلنسکی کے لیے بڑے مسائل ہیں، اس لیے یہ فطری بات ہے کہ وہ چاہیں گے کہ روس اور پوتن دونوں میں سے کوئی بھی موجود نہ رہے۔ زیلنسکی نے یوکرائنی ناشتے میں شرکت کے دوران  وکٹر پنچوک فاؤنڈیشن، RT کے زیر اہتمام، داووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع منعقد پروگرام کی میزبانی کی۔  زیلنسکی نے کہا- مجھے یقین نہیں ہے کہ روس کے صدر، جو کبھی کبھار ٹی وی پر کروما کی کے سامنے نظر آتے ہیں، حقیقت میں(پوتن) ہی ہیں؟

روس کے ساتھ مذاکرات پر پابندی

زیلنسکی نے کہا، “میں بالکل نہیں جانتا کہ آیا وہ زندہ ہے یا نہیں، چاہے وہ فیصلے کرتے ہیں یا کوئی اور کرتا ہے، یہ قیاس کرتے ہوئے کہ روس ایک اجتماعی حکمرانی کے تحت ہو سکتا ہے۔” یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے جب یوکرین کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ روس کی جانب سے اپنے دور صدارت کے دوران ماسکو کے ساتھ کشیدگی کم کرنے میں ناکامی اور آج بات چیت نہ ہونا روس کی غلطی تھی۔ بدھ کے روز، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورو نے اندازہ لگایا کہ زیلنسکی اور ان کی حکومت خارجہ پالیسی کے فیصلے کرنے کے لیے آزاد نہیں ہیں اور یہ کہ ملک روس کے خلاف مغربی پراکسی جنگ کا یرغمال بنا ہوا ہے۔زیلنسکی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، انہوں نے قانونی طور پر روسی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت سے روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Russia Ukraine War:روس کا بڑا دعویٰ ،روس کے میزائل حملہ میں 600یوکرینی فوجیوں کی موت

زیلنسکی: دنیا کو پابندی لگانے میں لگے کئی دن

کیو سے آن لائن ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ روس کو جنگ شروع کرنے میں چند سیکنڈ لگے لیکن دنیا کو پابندیاں لگانے میں کئی دن لگ گئے۔ روس نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کریمیا پر حملہ کیا تو پوری دنیا تذبذب کا شکار تھی لیکن دنیا کو اب مزید نہیں ہچکچانا چاہیے۔

-بھارت ایکسپریس