Bharat Express

Putin Middle East Visit: شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا ‘دوست’ بتایا،پوتن  کا مشرق وسطیٰ کے ممالک کا دورہ امریکہ کے لیے خطرہ کیوں؟   

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا ‘دوست’ بتایا۔ “مجھے آپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی،” انہوں نے ولادیمیر پوتن سے کہا۔

شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا 'دوست' بتایا،پوتن  کا مشرق وسطیٰ کے ممالک کا دورہ امریکہ کے لیے خطرہ کیوں؟   

Putin Middle East Visit: روسی صدر ولادیمیر پوتن متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے دورے سے واپس آ گئے ہیں لیکن ولادیمیر پوتن کے دورے نے مغربی ممالک کو بے چین کر دیا ہے۔ سفارتی حلقوں میں بھی ولادیمیر پوتن کے دورے کے مختلف معنی نکالے جا رہے ہیں۔

بدھ 6 دسمبر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن ابوظہبی، متحدہ عرب امارات پہنچے ۔ وہاں پہنچتے ہی انہیں صدر کی رہائش گاہ لے جایا گیا، جہاں انہیں 21 بندوقوں کی سلامی دی گئی۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے فوجی جہازوں نے دھویں سےآسمان پر روسی پرچم بنا یا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے ولادیمیر پوتن کو اپنا ‘دوست’ بتایا۔ “مجھے آپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی،” انہوں نے ولادیمیر پوتن سے کہا۔

پیوٹن مشرق وسطیٰ کیوں گئے؟

یوکرائن کی جنگ کے بعد ولادیمیر پوتن شاید چند بار ملک سے باہر جا چکے ہیں۔ وہ بھی ایک ایسے ملک میں جو ان کا کٹر حامی رہا ہے۔ لیکن ایسی صورتحال میں ولادیمیر پوتن مشرق وسطیٰ کے اس ملک میں پہنچ گئے جہاں مغربی ممالک کا اچھا اثر ہے۔

دراصل روس مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنا رابطہ بڑھانا چاہتا ہے کیونکہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس عالمی سطح پر الگ تھلگ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کے ممالک میں امریکہ کی ساکھ کمزور ہوئی ہے اور روس اسے ایک موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’ہاں میں نے جرم کیا، ایسے جرم آگے بھی کرتا رہوں‘، بی ایس پی سے برخاست کئے گئے دانش علی نے مایاوتی کو دیا جواب

ایرانی صدر روس کا دورہ کر رہے ہیں

ولادیمیر پوتن کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے روس کا دورہ کیا۔ وہاں اس نے ولادیمیر پوتن کے ساتھ تجارتی معاہدے کئے۔ اس ملاقات کے بعد دونوں ملک ٹرانسپورٹ، سڑک اور ریل منصوبوں پر مل کر کام کریں گے۔ ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں رئیسی نے اسرائیل حماس جنگ کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے وہ نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ رئیسی نے اس جنگ کا ذمہ دار مغربی ممالک کو ٹھہرایا۔

بھارت ایکسپری

Also Read