'گالیاں دینے والے پارلیمنٹ کے اندر، سوال کرنے والے باہر'، معطلی کے معاملے پر دانش علی نے یاد دلائی بدھوری کی 'غیر مہذب زبان'
Danish Ali Suspended From BSP: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے اپنے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو معطل کردیا ہے۔ دانش علی اترپردیش کی امروہہ لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ تھے۔ معطلی کے بعد کنور دانش علی نے دہلی میں میڈیا کے سامنے بیان جاری کیا۔ ابھی ان کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔
دانش علی نے پارٹی سے معطل کئے جانے پر کہا، ”مجھے ہمیشہ بہن جی (مایاوتی) کا بہت تعاون ملا، لیکن آج کا ان کا فیصلہ بدقسمتی والا ہے۔ میں نے اپنی پوری محنت اورلگن کے ساتھ بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی اور کبھی بھی کوئی پارٹی مخالف کام نہیں کیا۔“
دانش علی نے کہا کہ ”میں نے بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت کی ہے اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ چند سرمایہ کاروں کی لوٹ کے خلاف میں نے آواز اٹھائی ہے اورآگے بھی اٹھاتا رہوں گا، اگرایسا کرنا جرم ہے تو میں نے جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کو تیار ہوں“
کئی ماہ پہلے سرخیوں میں آئے تھے دانش علی
کنوردانش علی گزشتہ کئی ماہ پہلے اس وقت سرخیوں میں آئے تھے، جب پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن کے دوران دانش علی کے خلاف بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے غیراخلاقی اورغیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ رمیش بدھوڑی یہیں نہیں رکے تھے بلکہ انہوں نے دانش علی کے خلاف مذہبی تبصرہ بھی کیا تھا اورمسلمانوں کوگالی دے دی تھی، جس سے پورا ایوان شرمسارہوا تھا۔ حالانکہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد انہوں نے معافی مانگ لی ہے۔
مایاوتی نے دکھایا پارٹی سے باہر کا راستہ
بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو پارٹی سے باہر کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی جانب سے اس کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی طرف سے کنور دانش علی پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔ اور پارٹی میں رہ کر پارٹی کے خلاف کام کرنے کی وجہ سے انہیں بی ایس پی سے باہر نکالا جارہا ہے۔ بی ایس پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کہ آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ دانش علی بی ایس پی لوک سبھا رکن امروہہ،یوپی کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے بتاریخ 9-12-2023 کو پارٹی سے برخاست کردیا ہے۔ بی ایس پی کی جانب سے جاری اس لیٹرکے دوسرے حصے میں وہ تمام الزامات درج ہیں، جن کی وجہ سے دانش علی کو پارٹی سے باہرنکال دیا ہے۔ کنوردانش علی کے نام برخاستگی کے خط میں بی ایس پی نے لکھا ہے کہ آپ(دانش علی) کو بار بار زبانی پارٹی کے اصول وضوابط اور نظریہ کے خلاف جاکر کسی بھی قسم کا کوئی بیان یا کام کرنے سے منع کیا گیا لیکن اس کے باوجود بھی آپ مسلسل پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے اور پارٹی لائن سے الگ ہٹ کر کام کرتے رہے۔یہاں آپ کو یہ بھی بتانا ضروری ہوگا کہ 2018 تک آپ دیوگوڑا جی کی جنتا پارٹی کے رکن کے طورپرکام کرتے رہے، البتہ کرناٹک میں 2018 کے عام انتخابات میں بی ایس پی اورجنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے انتخاب لڑا گیا تھا ،اس لئے اس گٹھ بندھن میں آپ دیوگوڑا جی کی پارٹی کی طرف سے کافی سرگرم تھے۔
-بھارت ایکسپریس