Bharat Express

Alexei Navalny Missing: ولادیمیر پوتن کے مخالف الیکسی ناوالنی جیل سے لاپتہ، قیدیوں کی فہرست سے نام بھی غائب

سال 2017 میں ناوالنی پر مہلک حملہ ہوا تھا۔ جس میں ان کی آنکھوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ سال 2020 میں بھی انہیں  زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی۔

ولادیمیر پوتن کے مخالف الیکسی ناوالنی جیل سے لاپتہ، قیدیوں کی فہرست سے نام بھی غائب

Alexei Navalny Missing:   روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے مخالف اور اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی جیل سے لاپتہ ہو گئے ہیں۔ ناوالنی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے مخالف ہیں۔ وہ روس میں اپوزیشن لیڈر بھی ہیں۔ الیکسی ناوالنی کی گمشدگی کے بعد ان کے حامی پوتن پر الزام لگا رہے ہیں ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ولادیمیر پوتن  کے سخت مخالف  بھی رہے ہیں۔ الیکسی کے وکلاء نے تقریباً ایک ہفتے سے ان کی آواز نہیں سنی اور کہا جاتا ہے کہ ان کا نام بھی قیدیوں کی فہرست سے غائب ہے۔

نیوز ایجنسی اے این آئی نے پیر 11 دسمبر کو اپنی ایک رپورٹ میں یہ جانکاری دی۔

الیکسی ناوالنی کا نام فہرست میں نہیں ہے

الیکسی کو ماسکو کی جیل میں قید تھےاور انہیں  اگست 2023 میں انتہا پسندگروپ  بنانے اور ان کی  رہنمائی کرنے سمیت متعدد دیگر سزاؤں پر 19 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ناوالنی کی ترجمان کیرا یارمیش نے الزام لگایا کہ کئی کوششوں کے باوجود ان کے وکلاء جیل میں نوالنی سے ملاقات نہیں کر سکے اور اب انہیں بتایا گیا ہے کہ وہ جیل میں نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الیکسی ناوالنی کا نام اب قیدیوں کی فہرست میں نہیں ہے۔

ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ الیکسی کہاں ہے

کیرا یارمش نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا

“آج جمعہ کی طرح وکلاء نے ولادیمیر پوتن کے علاقے کی دو کالونیوں IK-6 اور IK-7 تک پہنچنے کی کوشش کی جہاں الیکسی ناوالنی ہو سکتا ہے۔ اب دونوں کالونیوں کو بیک وقت اطلاع دی گئی کہ وہ وہاں نہیں ہے۔ “ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ الیکسی کہاں ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے یہ بھی نہیں بتایا کہ انہیں کہاں منتقل کیا گیا ہے۔ ماسکو ٹائمز نے نوالنی کی ٹیم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جیل میں قید نوالنی کو صحت کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

ان الزامات کی وجہ سے جیل میں تھے

  آپ کو بتاتے چلیں کہ الیکسی ناوالنی پہلے ہی فراڈ اور دیگر الزامات میں ساڑھے 11 سال کی سزا کاٹ رہے تھے، انہیں آخری بار IK-6 پینل کالونی میں قید کیا گیا تھا۔ ان کے حامیوں کا کہنا تھا کہ ان کی گرفتاری اور سزا کے پیچھے پوتن کا ہاتھ ہے۔ ناوالنی نے جیل سے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے خلاف مہم بھی چلائی۔

مارنے کی کوشش کی گئی ہے

سال 2017 میں ناوالنی پر مہلک حملہ ہوا تھا۔ جس میں ان کی آنکھوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ سال 2020 میں بھی انہیں  زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی۔

بھارت ایکسپریس