وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر (15 جنوری) کو کہا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کی ہے۔ وزیراعظم مودی نے اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہم نے اپنی خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں مختلف مثبت پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل کے اقدامات کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ ہم نے مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی مفید خیالات کا تبادلہ کیا، بشمول روس کی برکس کی چیئرمین شپ۔
برکس گروپ کیا ہے؟
برکس سربراہی اجلاس اس بار روس میں منعقد کیا جائے گا۔ برکس گروپ میں پانچ ممالک برازیل، روس، انڈیا، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں کا گروپ ہے۔ پہلے یہ برک گروپ ہوا کرتا تھا لیکن 2010 میں جب جنوبی افریقہ اس گروپ میں شامل ہوا تو یہ برکس بن گیا۔
گروپ کی پہلی میٹنگ 2006 میں روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں G-8 سربراہی اجلاس کے ساتھ ہوئی تھی۔ پہلی سربراہی سطح کی میٹنگ 16 جون 2009 کو روس کے شہر یکاترنگبرگ میں ہوئی۔ برکس گروپ عالمی آبادی کا 41 فیصد، عالمی جی ڈی پی کا 24 فیصد اور عالمی تجارت کا 16 فیصد نمائندگی کرتا ہے۔ برکس کا مقصد باہمی اقتصادی ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔
Had a good conversation with President Putin. We discussed various positive developments in our Special & Privileged Strategic Partnership and agreed to chalk out a roadmap for future initiatives. We also had a useful exchange of views on various regional and global issues,…
— Narendra Modi (@narendramodi) January 15, 2024
ہندوستان اور روس کے تعلقات کیسے ہیں؟
ہندوستان اور روس کے تعلقات ایک طویل عرصے سے اچھے سمجھے جاتے ہیں۔ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق اکتوبر 2020 میں (ولادیمیر پوتن کے دورہ ہند کے دوران) ہند-روس سفارتی شراکت داری کے اعلامیہ پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات نے ایک نیا معیار حاصل کیا ہے۔ .
دو طرفہ تعلقات کے تقریباً تمام شعبوں بشمول سیاست، سلامتی، تجارت اور معیشت، دفاع، سائنس و ٹیکنالوجی اور ثقافت میں تعاون کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ 15ویں سالانہ سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے سال 2025 تک 30 ارب امریکی ڈالر کی باہمی تجارت کا ہدف مقرر کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔