President Putin: روسی صدر ولادی میر پوتن تقریباً 24 سال سے روس میں برسراقتدار ہیں اور گزشتہ ہفتے انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ دوبارہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ صدر بننے سے پہلے وہ کے جی بی انٹیلی جنس ایجنسی میں افسر کے طور پر کام کرتے تھے۔
-روسی صدر ولادی میر پوتن ایک بار پھر مغربی ممالک کے خلاف حملہ آور ہو گئے۔ انہوں نے مغربی ممالک کو عالمی نظام پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگلی سربراہی کانفرنس روس کی سربراہی میں منعقد کی جائے گی جو ایک منصفانہ عالمی نظم کے قیام کے لیے وقف ہو گی۔
قاعدے پر مبنی عالمی نظام دراصل موجود نہیں ہے
روسی صدر ولادی میر پوتن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگلی برکس سربراہی کانفرنس روس کے شہر کازان میں ہوگی۔ اس دوران ہم موجودہ صورتحال کو درست سمت میں آگے بڑھنے کی تحریک دیں گے۔ اصولوں پر مبنی ورلڈ آرڈر اصل میں موجود نہیں ہے۔ یہ ہر روز سیاسی ایجنڈوں، مفادات اور پروپیگنڈے کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔ ہم اپنے سربراہی اجلاس میں واضح کریں گے کہ اس دنیا میں اور بھی طاقتور ممالک ہیں، جو قوانین پر عمل نہیں کرنا چاہتے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دیگر طاقتور ممالک بنیادی پالیسیوں کی بنیاد پر ترقی کرنا چاہتی ہیں۔
برکس سربراہی کانفرنس کیا ہے
برکس، برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کا مخفف، ایک غیر رسمی شراکت داری ہے۔ جو رکن ممالک کے درمیان تعاون اور مواصلات کو فروغ دیتی ہے۔ برکس ممالک کے درمیان کوئی رسمی یا قانونی طور پر پابند معاہدہ نہیں ہے۔ برکس کی اصطلاح جم او نیل کے ذریعہ بنایاگیا تھا، انہوں نے اس اصطلاح کو اس وقت عالمی معیشت میں ان ممالک کی صلاحیت پر زور دینے کے لیے استعمال کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس