Bharat Express

BRICS

وزیر اعظم نے سی او پی 28 کے دوران اعلان کئے گئے انٹرنیشنل سولر الائنس، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر، مشن لائف اینڈ گرین کریڈٹ کی پہل سمیت ہندوستان کی طرف سے شروع کیے گئے حالیہ سبز اقدامات کی تفصیلی وضاحت کی۔ انہوں نے برکس کے رکن ممالک کو ان اقدامات میں شامل ہونے کی دعوت دی۔

ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے سب سے پہلے روس اور روسی صدر کا اس گرمجوشی کے ساتھ استقبال اور بھرپور محبت کے اظہار کیلئے شکریہ ادا کیا ۔پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کا روس اور برکس دونوں کے ساتھ گہرا اور تاریخی تعلق رہا ہے۔پچھلے تین سالوں میں روس کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں ۔

بھارت اور چین کے درمیان 3088 کلومیٹر طویل لائن آف ایکچوئل کنٹرول میں سے 3500 کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ متنازعہ اور غیر واضح ہے جس پر دونوں فریقوں کے دعوے ہیں۔ سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی بات چیت کے لیے سینئر نمائندہ مذاکرات کا انتظام ہے، جس میں ہندوستان کے موجودہ نمائندے این ایس اے اجیت ڈوول ہیں اور چین کی نمائندگی وانگ یی کر رہے ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پوتن نے مغربی ممالک کو عالمی نظام پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگلی سربراہی کانفرنس روس کی سربراہی میں منعقد کی جائے گی جو ایک منصفانہ عالمی نظم کے قیام کے لیے وقف ہو گی۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تنازعہ کے سیاسی حل پر زور دیا جس میں برکس کا یہ بلاک حصہ لے سکتا ہے اور اس کے حل تک پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

     پی ایم او نے کہا، "صدر پوتن نے 9-10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی  سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے معذرت کی اور بتایا کہ روس کی نمائندگی روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کریں گے۔"

آج یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کی ساکھ دنیا میں صرف اس کی سفارتکاری کی وجہ سے بڑھی ہے۔ پی ایم مودی کی سفارت کاری کا لوہا روس کے ساتھ ساتھ امریکہ نے بھی قبول کیا ہے، جب کہ چین اس محاذ پر مسلسل پیچھے ہے۔ چین کی شبیہ نہ صرف مغربی ممالک بلکہ وسط ایشیائی ممالک میں بھی خراب ہوئی ہے

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے بمشکل ایک ہفتہ قبل، ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے حساس علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مشرقی لداخ میں گوگرا-ہاٹ اسپرنگس (پٹرول پوائنٹ 15) فلیش پوائنٹ سے پیچھے ہٹنا شروع کیا۔

ارندم باغچی نے مزید کہا کہ صدر رئیسی نے برکس میں شمولیت کے لیے ہندوستان کی حمایت کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ صدر رئیسی نے بھی چندریان مشن کی کامیابی پر پی ایم مودی کو مبارکباد دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں انفراسٹرکچر کیلئے 120 بلین ڈالر کی تجویز رکھی ہے۔اس انویسمنٹ کے ذریعے ہم مستقبل کے مضبوط بھارت کی بنیاد رکھ رہے ہیں ۔ریل ،روڈ ، موٹر وے،ا یئرویز ہر سیکٹر میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔آج بھارت میں دس ہزار فی کلو میٹر کی رفتار سے نئی شاہراہیں بن رہی ہیں۔