جنوبی افریقہ میں وزیر اعظم مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کی ملاقات
15th BRICS summit in Johannesburg:وزیر اعظم نریندر مودی اورچینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کو جنوبی افریقہ میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت بھی ہوئی ہے۔ یہ ملاقات اور بات چیت برکس رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے آغاز سے پہلے ہوئی۔ پی ایم مودی اور شی جن پنگ نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ مودی اور ژی جوہانسبرگ میں منعقدہ 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ پی ایم مودی نے چینی صدر کے ساتھ کیا بات چیت کی۔ تاہم اس بات چیت اور ملاقات کے حوالے سے پہلے ہی بہت سی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ توقع ہے کہ ژی ستمبر کے شروع میں نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ بتادیں کہ ہندوستان اور چین کے درمیان لداخ سرحد پر کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ حال ہی میں 13-14 اگست کو دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرسطح کی ملاقاتیں ہوئیں۔ دو روزہ مذاکرات میں مثبت اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
ایس سی او سربراہی اجلاس میں مودی اور شی جن پنگ کی ملاقات نہیں ہوئی
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی فریق پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ سال 2020 میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے لداخ کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کی۔ اس سے قبل، مودی اور شی جن پنگ کی ملاقات گزشتہ سال نومبر 2022 میں بالی میں G-20 سربراہی اجلاس میں ہوئی تھی۔ جبکہ ستمبر 2022 میں، سمرقند، ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں مودی اور ژی کے درمیان کوئی آمنے سامنے ملاقات نہیں ہوئی۔ اس بار جنوبی افریقہ میں صرف غیر رسمی بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات کی کوئی خبر نہیں ہے۔ لداخ میں مئی 2020 کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعطل میں اضافہ ہوا ہے اور سربراہان مملکت کے درمیان کوئی دو طرفہ بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے بمشکل ایک ہفتہ قبل، ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے حساس علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مشرقی لداخ میں گوگرا-ہاٹ اسپرنگس (پٹرول پوائنٹ 15) فلیش پوائنٹ سے پیچھے ہٹنا شروع کیا۔
مودی نے برکس کی توسیع پر خوشی کا اظہار کیا
بتا دیں کہ پی ایم مودی نے 22 سے 24 اگست تک برکس چوٹی کانفرنس میں حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد وہ 25 اگست کو یونان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں پی ایم مودی نے کہا کہ میں اس چوٹی کانفرنس کے لیے جنوبی افریقہ کے صدررامافوسا کو مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ اس تین روزہ اجلاس سے بہت سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ ہم نے برکس کی 15 ویں سالگرہ کے موقع پر اسے وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان نے برکس کی رکنیت میں توسیع کی مکمل حمایت کی ہے۔ ہندوستان کا موقف رہا ہے کہ نئے اراکین کی شمولیت سے مشترکہ کوششوں کو تقویت ملے گی۔ اس قدم سے دنیا کے کئی ممالک کا ایمان مضبوط ہوگا۔
پی ایم مودی نے مون مشن پر کیا کہا؟
مودی نے کہاکہ ہندوستان کے ان تمام ممالک کے ساتھ گہرے اورتاریخی تعلقات ہیں جو برکس میں شامل ہوئے ہیں۔ برکس کی مدد سے نئی جہتیں شامل کی جائیں گی۔ مودی نے کہا کہ بھارت کے مون مشن کے لیے مسلسل مبارکبادیں موصول ہو رہی ہیں۔ اس کامیابی کو بنی نوع انسان کی کامیابی کے طور پر قبول کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی سائنسدانوں کو پوری دنیا سے مبارکباد دینے کا موقع ملا ہے۔ ہندوستان کے چندریان نے چاند کے قطب جنوبی پرسافٹ لینڈنگ کی ہے۔ یہ پوری دنیا کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ جس علاقے میں بھارت نے اپنا ہدف مقرر کیا تھا، اس سے پہلے کسی نے کوشش نہیں کی۔ اس تاریخی موقع پر، مجھے آپ سبھی، ہندوستان اور سائنسدانوں کی طرف سے مبارکبادی پیغامات موصول ہوئے ہیں، میں عوامی طور پر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بتا دیں کہ 6 نئے ممالک کو برکس میں رکنیت ملی ہے۔ برکس میں ایران، ارجنٹائن، ایتھوپیا، مصر، ایران، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی برکس کو برکس پلس کا نام دیا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا نے یہ اعلان جوہانسبرگ میں جاری 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں کیا۔ اس دوران پی ایم مودی بھی موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔