Bharat Express

Russia Ukraine War: روس پر بڑھنے والا ہے پابندیوں اور ٹیرف کا بوجھ! زیلنسکی کے ساتھ بحث کے بعد ٹرمپ کا بڑا اشارہ

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتے، میں اس پر غور کر رہا ہوں اور کچھ لوگ اسے مناسب سمجھتے ہیں، کچھ لوگ ایسا نہیں سمجھتے اور میں اس بارے میں جلد فیصلہ کروں گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کی عوام نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

روس یوکرین جنگ: روس یوکرین جنگ کو روکنے کی کوشش کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روس کے خلاف بڑے پیمانے پر پابندیاں اور ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان روس کے یوکرین پر حملے کے ایک دن بعد اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ تنازع کے چند روز بعد آیا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اس حقیقت کی بنیاد پر کہ روس اس وقت میدان جنگ میں یوکرین کو بالکل شکست دے رہا ہے، میں روس پر متعدد پابندیاں اور ٹیرف عائد کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں، جن میں بڑے پیمانے پر بینکنگ پابندی بھی شامل ہے، جب تک کہ جنگ بندی اور امن پر کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو جاتا۔‘‘

 

ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا خبردار

انہوں نے خبردار کیا کہ روس اور یوکرین کو فوری طور پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے ورنہ بہت دیر ہو سکتی ہے۔ ہم جنگ بندی کے حصول تک پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ جنگ کی وجہ سے امریکہ میں مقیم لاکھوں یوکرینی شہریوں کی عارضی طور پر محفوظ حیثیت کو منسوخ کیا جائے، حالانکہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتے، میں اس پر غور کر رہا ہوں اور کچھ لوگ اسے مناسب سمجھتے ہیں، کچھ لوگ ایسا نہیں سمجھتے اور میں اس بارے میں جلد فیصلہ کروں گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کی عوام نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔

امریکی صدر کا یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تقریباً 2,40,000 یوکرینیوں کی سیکورٹی واپس لینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ لوگ فروری 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکہ آئے تھے۔ اگر یوکرینیوں کی سیکورٹی کو ختم کر دیا جاتا ہے، تو یہ اقدام ان افراد کو ملک بدر کرنے کی بنیادیں بنائے گا۔ حالانکہ، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read