Bharat Express

Ukraine War

وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ دنیا ایک پیچیدہ جگہ ہے اور اس میں بہت سے اہم اصول اور عقائد ہیں۔ اس سب کے درمیان کبھی کبھی عالمی سیاست میں ایسا ہوتا ہے کہ کوئی ملک ایک مسئلہ، ایک موقف اور ایک اصول کا انتخاب کرتا ہے۔ وہ ممالک صرف وہی اجاگر کرتے ہیں جو ان کے لیے مناسب ہو۔

یورپی ممالک، خاص طور پر جرمنی، فرانس اور پولینڈ، یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے یوکرینی فنڈ کے قیام پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

یوکرین کی سرحد سے متصل روس کے برائنسک علاقے کے ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ پوگر شہر میں نامعلوم حملے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔

  انہوں نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں اور آنے والے مہینوں میں اس کے اثرات صاف طور پر نظر آئیں گے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز سویڈن کا دورہ کیا، جو گزشتہ سال روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ملک کا ان کا پہلا دورہ ہے۔ سویڈن نے روس کے خلاف اس کی جنگ میں یوکرین کو اسلحہ اور دیگر امداد دینے کے لیے فوجی عدم اتحاد کی اپنی دیرینہ پالیسی ترک کر دی۔

زیلنسکی نے یہ قدم بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان اٹھایا ہے۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ فوجی بھرتیوں میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔ تمام علاقائی بھرتی مراکز کے سربراہوں کو برطرف کر کے ان کی جگہ بہادر جنگجوؤں کو تعینات کیا جائے گا جنہوں نے اگلے مورچوں پر اپنی صحت خراب کردی ہے لیکن اپنے وقار کو برقرار رکھا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ دو روز قبل بھی یوکرین نے ماسکو پر ڈرون سے حملہ کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ ادھر روس نے یوکرین کے 5 ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی اپنے ارادے ظاہر کر دیے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ روس کے پاس کلسٹر بموں کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اگر ایسے ہتھیار یوکرین میں روسی افواج کے خلاف استعمال ہوئے تو ہم۔۔۔۔۔