یورپ اور لاطیبھ امریکہ کے بائںت بازو کے ساخست دانوں نے اسرائل کی نسل کشی کی تحققا ت کے لے پٹشنل پر کیے دستخط
یورپ اور لاطینی امریکہ کے 60 سے زیادہ بائیں بازو کے سیاست دانوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) سے اسرائیلی لیڈران کی نسل کشی کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ہسپانوی وزیر برائے سماجی حقوق Ione Belarra نے کہا کہ “ہم اپنی خاموشی اور تعاون سے نسل کشی کی اجازت نہیں دیں گے۔” انہوں نے پٹیشن کا آغاز اس بات سےکیا ہے کہ “اگر آپ بروقت ظلم کو نہیں روکتے ہیں، تو یہ آپ کو اپنے ساتھ گھسیٹ لے گا۔”اس پٹیشن میں متعدد اسرائیلی لیڈران کے نام شامل ہیں – جن میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ شامل ہیں – ان پر نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف گرفتاری وارنٹ کےکافی ثبوت موجود
پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ آئی سی سی کے پاس نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیل کی قیادت کے خلاف تحقیقات اور مقدمہ چلانے پر زور دینے کے علاوہ، یہ “قبضے، نسل پرستی اور اسرائیل کی ریاست کے نوآبادیاتی منصوبے کی توسیع” کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے الشفاء اسپتال کے متعلق اسرائیل کے دعوے کو کیا مسترد، کہا- ہم شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر نہیں کرتے ہیں استعمال
100 سے زیادہ ادبی مترجمین نے جنگ بندی کا کیا مطالبہ
کم از کم 100 ادبی مترجموں نے ایک بیان پر دستخط کیے ہیں جس میں غزہ میں جنگ بندی اور وہاں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس بیان میں، جس کا اہتمام مترجمین انا گنین اور مایا چھابرا نے کیا تھا، غزہ پر حملوں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شدید غم کے وقت بھی، شہری استثنیٰ کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلیوں کے درد کو سمجھنا چاہئے کیوں کہ وہ یرغمالیوں کی جانوں سے خوفزدہ ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ بالکل نہیں کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو درست قرار دیا جانا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔