Bharat Express

Nisar Ahmad




Bharat Express News Network


جی آرپی نے بتایا کہ جلگاؤں ضلع کے باشندہ حاجی شریف علی سید حسین اپنی بیٹی کے گھرکلیان جا رہے تھے۔ تبھی کچھ شرپشندوں نے مبینہ طورپراس شک میں ان کی پٹائی کردی کہ وہ گائے کا گوشت لے جا رہے ہیں۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے جمعہ کے روزسوشل میڈیا پرپوسٹ میں کہا تھا کہ دوگھنٹے کے جمعہ بریک ختم کرکے آسام حکومت نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی آسام حکومت پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں بیف کھانے کے شک میں دو مزدوروں کو بری طرح سے پیٹا گیا تھا۔ پٹائی اتنی خطرناک طریقے سے کی گئی تھی کہ مغربی بنگال کے رہنے والے صابرملک کی موت ہوگئی جبکہ دوسرا شخص شدید طورپرزخمی ہے۔

کنگنا رانوت کی فلم ایمرجنسی کی ریلیزکو پنجاب میں روکے جانے سے متعلق داخل عرضی کوہائی کورٹ کے ذریعہ فی الحال ڈسپوزآف کردیا گیا ہے۔ یعنی عدالت کی طرف سے فلم کی ریلیز پر ابھی کوئی روک نہیں ہے، لیکن سی بی ایف سی نے اب تک فلم کو کلیئرنس نہیں دیا ہے۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ اس سے پہلے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق میٹنگوں کا دورجاری ہے۔ وہیں اجیت پوارنے کہا ہے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق وہ دوبارہ میٹنگ کریں گے، جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ کون کس سیٹ سے الیکشن لڑے گا۔

بنیہال کے نوجوان کانگریس کے سابق صدرحشمت اللہ سہیل نیشنل کانفرنس میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس امیدوارکواپنی حمایت دینے کا وعدہ کیا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ سنسکرت کے صدرگریش چند پنت کے خلاف جنسی استحصال کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایک طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ پروفیسرنے اسے کلاس کے بعد ملنے کے لئے بلایا اور اس کے ساتھ کئی بارفحش حرکت کی۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی ہے۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرمیں بورڈ کی میٹنگ ہوئی اورنومنتخب عہدیداران کوبورڈ کی ذمہ داری سونپی گئی۔ شاہانہ خان کوانڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کا سکریٹری بنایا گیا ہے۔ جبکہ آئی پی ایس (ریٹائرڈ) قمراحمد کوایڈمن اینڈ سیکورٹی انچارج مقررکیا گیا ہے۔

وقف ترمیمی بل پرپارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کا دوسرااجلاس ہوا۔ اس میں مسلم تنظیموں نے کہا کہ ہم ترمیم کو قبول نہیں کرتے۔ حکومت کواس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔

محمد ہادی مفتاح جرمنی میں اسلامک سینٹرہیمبرگ (آئی زیڈ ایچ) کے سربراہ ہیں، وہ جرمنی میں ایران کے سپریم لیڈرعلی خامنہ ای کے سرکاری نائب تھے۔ جرمنی کے داخلی امور کی وزارت نے محمد ہادی مفتاح کو 14 دنوں کے اندرجرمنی چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔