Bharat Express

Nisar Ahmad




Bharat Express News Network


ممبئی کے باندرہ میں 12 اکتوبرکی رات این سی پی اجیت پوارگروپ کے سینئرلیڈررہے بابا صدیقی کا گولی مارکرقتل کردیا گیا۔ اس معاملے سے متعلق نئے نئے انکشاف ہو رہے ہیں۔ اب جانکاری سامنے آئی ہے کہ شوٹروں کے نشانے پرصرف بابا صدیقی ہی نہیں بلکہ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی بھی تھے۔ انہیں کچھ دن پہلے دھمکی بھی ملی تھی۔ اس بات کا انکشاف پوچھ گچھ میں خود حملہ آوروں نے کیا ہے۔

بی جے پی کی اس ہائی لیول میٹنگ میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق کئی موضوعات پرتبادلہ خیال کیا گیا، جس میں آرایل ڈی اورنشاد پارٹی کوسیٹ دینے پربھی بی جے پی قیادت نے فیصلہ لیا۔ حالانکہ آئندہ ایک دودن میں بی جے پی قیادت آرایل ڈی اورنشاد پارٹی کی قیادت سے بات کرکے فیصلہ لے گا۔

ممبئی کی مشہورشخصیت اور اجیت پوار گروپ کی این سی پی لیڈر بابا صدیقی اور کانگریس کا ساتھ بہت پرانا تھا، لیکن لوک سبھا الیکشن سے پہلے انہوں نے اسے چھوڑ دیا ہے۔

این سی پی اجیت پوار گروپ کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کا گولی مارکرقتل کردیا گیا ہے۔ اس حادثہ کی اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم مودی نے سنٹرل سول سروس (سی سی ایس) ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل سکریٹریزکو ملازمین کا جائزہ لینے اوران کے خلاف شکایت کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

شاہ رخ خان سے شادی کرنے کے بعد بھی گوری خان نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا تھا۔ وہ ہندومذہب کو مانتی ہیں۔ گوری خان نے ایک بار انکشاف کیا تھا کہ ان کا بیٹا آرین خان کس مذہب پرعمل کرتا ہے۔

اترپردیش کی یوگی حکومت نے کانپورمیں سال 2015 میں دو گروپوں کے درمیان ہوئے تصادم کے ملزمین کے خلاف چل رہے معاملے کوواپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔ فرقہ وارانہ تشدد کے سبب پولیس نے 32 ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔

زیرتعمیرکمپنی میں دیواربناتے ہوئے ایک چٹان گرگئی، جس کے باعث مزدوراس کے نیچے دب گئے۔ جائے حادثہ پرپانچ سے زائد ایمبولینسیں اورپولیس اہلکار موجود ہیں۔

این سی پی سی آرنے یہ بھی سفارش کی ہے کہ سبھی غیرمسلم بچوں کو مدارس سے نکال کر اسکولوں میں داخل کرایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی مسلم طبقے کے بچے جو مدارس میں پڑھ رہے ہیں، وہ منظورشدہ ہوں یا غیرمنظور شدہ ، ان کا داخلہ باضابطہ اسکولوں میں کرایا جائے۔

امانت اللہ خان کے قریبی لوگوں اورعام آدمی پارٹی کے کارکنان نے نمازجمعہ کے بعد مساجد کے باہرہیںڈ بل بھی تقسیم کئے، جس میں امانت اللہ خاں کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت ہراس اوازکو دبانا چاہتی ہے، جومظلوموں کے حق میں بلند ہو۔