لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)
شمبھو بارڈرپر دہلی کوچ کو تیارمظاہرین کسان پرآنسوگیس کے گولے داغنے پرکانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے مطالبات اورپریشانیوں کوسنیں اوران کا حل نکالیں۔
راہل گاندھی نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا سائٹ ایکس پرٹوئٹ کرکے کہا کہ کسان حکومت کے سامنے اپنے مطالبات کورکھنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنا درد دکھانے کے لئے دہلی آنا چاہتے ہیں، لیکن ان پرآنسوگیس کے گولے داغے گئے۔ حکومت کی طرف سے انہیں طرح طرح سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ یہ پوری طرح سے قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوکسانوں کے مطالبات اوران کی پریشانیوں کو سنجیدگی سے سننا چاہئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کسان اَن داتا ہیں اوران کی تکلیف کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملک میں ہرگھنے ایک کسان خودکشی کرنے کے لئے مجبور ہو رہے ہیں۔
ہم کسانوں کے مطالبات کی کرتے ہیں حمایت
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے پہلے کسان تحریک میں 700 سے زیادہ کسانوں کی شہادت کونہیں بھولا ہے۔ کسان حکومت کے سامنے اپنے مطالبات کورکھنے اوراپنے درد کودکھانے کے لئے دہلی آنا چاہتے ہیں۔ ان پرآنسوگیس کے گولے داغنا اور انہیں طرح طرح سے روکنے کی کوشش کرنا قابل مذمت ہے۔ حکومت کوان کے مطالبات اورپریشانیوں کوسنجیدگی سے سننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کی درد کو سمجھتے ہیں اوران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی کی لیگل گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کھیتی کی جامع قیمت کا 1.5 گنا ایم ایس پی، قرض معافی سمیت تمام مطالبات پرحکومت کو فوراً عمل کرنا چاہئے۔ جب اَن داتا خوش حال ہوں گے، تبھی ملک خوشحال ہوگا۔
किसान सरकार के समक्ष अपनी मांगों को रखने और अपनी पीड़ा को व्यक्त करने के लिए दिल्ली आना चाहते हैं। उनपर आंसू गैस के गोले दागना और उन्हें तरह-तरह से रोकने का प्रयास करना निंदनीय है। सरकार को उनकी मांगों और समस्याओं को गंभीरता से सुनना चाहिए।
अन्नदाताओं की तकलीफ़ का अंदाजा इस बात…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) December 6, 2024
کسانوں کا دہلی مارچ ملتوی، اب 8 دسمبرکوکریں گے کوچ
واضح رہے کہ ایم ایس پی کے لئے قانونی گارنٹی سمیت مختلف مطالبات سے متعلق دہلی کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین کسانوں نے جمعہ کو پنجاب-ہریانہ سرحد پرآنسوگیس کے گولے داغے جانے کے بعد کچھ کسانوں کے زخمی ہونے کے بعد مارچ کو2 دنوں کے لئے ملتوی کردیا۔ اب یہ جتھہ 8 دسمبرکودہلی کے لئے کوچ کرے گا۔ اس سے پہلے دن میں 101 کسانوں کا ایک ’جتھہ‘ شمبھو سرحد پراپنے احتجاجی مقامات سے قومی دارالحکومت دہلی کی طرف مارچ کرنے لگا، لیکن ہریانہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر لگائے گئے بیریکیڈنگ نے انہیں کچھ میٹردورہی روک دیا۔
بھارت ایکسپریس۔