Bharat Express

farmer protest 2024

کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے کہا، "دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بھارت کی حکومت نے 101 کسانوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے، انہوں نے ہم پر کیمیکل پانی پھینکا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

کسانوں سے بات کرنے کے بعد ڈی جی پی نے میڈیا اہلکاروں سے کہا کہ کسانوں کے مطالبات کو پنجاب سرکار جائز سمجھتی ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق جگجیت سنگھ سے بات کی اور میڈیکل سہولیات فراہم کرنے کی بات کہی۔

جگجیت  سنگھ ڈلیوال نے کہا کہ اگر کسی حکومت نے مجھے اسپتال لے جانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا تو اس سے کسانوں میں مزید غصہ بڑھے گا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری اسی حکومت پر عائد ہوگی۔

ایم ایس پی سمیت مختلف مطالبات کو لے کر دہلی کی طرف مارچ کر رہے101 کسانوں اور پولیس کے درمیان شمبھو بارڈر پر جھڑپ ہو گئی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس منموہن کی بنچ نے کہا ہے کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے کی سماعت کر چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے۔ ایک کیس پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

پنجاب-ہریانہ سندھوبارڈرپرکسانوں کے احتجاج کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ پنجاب کے رہنے والے گورولوتھرا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے شمبھوبارڈرسمیت سبھی دیگربارڈر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب-ہریانہ کے شمبھوبارڈرسے دہلی کوچ کے لئے آگے بڑھ رہے کسانوں پرپولیس نے آنسوگیس کے گولے داغے اورپانی کی بوچھاریں کیں۔ اس سے 5 کسان زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس نے مارچ کررہے کسانوں کا ہٹا دیا ہے۔ اس کے بعد کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیرنے کہا کہ انہوں نے کسانوں کو واپس بلا لیا ہے اورمیٹنگ کے بعد آگے کا فیصلہ کریں گے۔

کسان آج پھرشمبھو بارڈر سے دہلی کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ وہ پیدل مارچ کر رہے ہیں، لیکن اس دوران یہاں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کسانوں کو روکنے کے لیے سرحد پر آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی نے کہا کہ ہم کسانوں کے درد کو سمجھتے ہیں اوران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی کی لیگل گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کھیتی کی جامع قیمت کا 1.5 گنا ایم ایس پی، قرض معافی سمیت تمام مطالبات پرحکومت کوفوراً عمل کرنا چاہئے۔

101 کسانوں کے جتھے نے اپنے مطالبات سے متعلق آج دہلی مارچ بلایا تھا۔ مارچ کے دوران سیکورٹی اہلکاروں نے شمبھوبارڈرپر کسانوں کوروک لیا۔ اس دوران کسانوں اورپولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔