Bharat Express

Farmers’ protest: Supreme Court rejects plea: احتجاج کرنے والے کسانوں کو عدالت سے ملی بڑی راحت، شمبھوبارڈر سے ہٹانے کیلئے دائر عرضی کو سپریم کورٹ نے کیا خارج

سپریم کورٹ میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس منموہن کی بنچ نے کہا ہے کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے کی سماعت کر چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے۔ ایک کیس پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

شمبھو بارڈر  پر قریب300 دنوں سے اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج اور دھرنا دے رہے کسانوں کی وجہ سے قومی شاہراہ پر ٹریفک اور آمد ورفت کا سلسلہ کافی متاثر ہوتا رہا ہے اور اس کی وجہ سے لوگوں کو بہت پریشانی بھی اٹھائی پڑ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام لوگوں کی طرف سے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے یہ اپیل کی گئی تھی کہ شمبھو بارڈر پر دھرنا دے رہے کسانوں کو ہٹانے کا حکم دیا جائے تاکہ قومی شاہراہ پر نقل وحمل کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔ سپریم کورٹ میں آج جیسے ہی اس عرضی پر سماعت شروع ہوئی بنچ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس عرضی کو خارج کردیا۔

سماعت کے آغاز میں سپریم کورٹ نے پوچھا کہ  یہ درخواست کیوں دائر کی گئی۔ یہ غلط تاثر دیتی ہے۔ہم نے کچھ اقدامات کیے ہیں اور اس کے باوجود آپ یہاں آتے ہیں۔ وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ کسانوں کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے،لیکن مسافروں کی حالت زار جو9 گھنٹے  تک جام میں پھنسے رہتے ہیں ،اس کا کوئی پرشان حال نہیں ہے۔اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ معاشرے کے کسی فرد واحد کا محافظ نہیں ہے۔ ایسی درخواستیں دائر نہ کریں۔ ہم ان معاملات کو شامل نہیں کرنا چاہتے جو پہلے سے زیر التوا ہیں۔ آپ واپس لینا چاہتے ہیں یا نہیں؟ مفاد عامہ کے بڑے مسئلے پر پہلے ہی ایک معاملہ ہے۔ تاثر یہ ہے کہ یہ پبلسٹی اورشہرت کے لیے ہے۔

سپریم کورٹ نے شمبھو بارڈر پر کسانوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے ہائی وے جام کے معاملے سے متعلق عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس منموہن کی بنچ نے کہا ہے کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے کی سماعت کر چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ اس کے علم میں ہے۔ ایک کیس پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔واضح رہے کہ کسانوں کی تحریک کو لے کر سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیاتھا کہ اس طرح ہائی وے کو روکنا لوگوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ یہ نیشنل ہائی وے ایکٹ اور انڈین جوڈیشل کوڈ یعنی بی این ایس کے تحت بھی ایک جرم ہے۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ احتجاج کرنے والے کسانوں کو ہائی وے سے ہٹانے کی ہدایات دے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read