Bharat Express

Shambhu Border

ونیش پھوگاٹ کے مطابق، "ہر کوئی مجبوری میں احتجاج کرتا ہے۔ جب احتجاج زیادہ دیر تک جاری رہتا ہے تو لوگوں کو امید پیدا ہوتی ہے۔ اگر ہمارے ہی لوگ سڑکوں پر بیٹھیں گے تو ملک کیسے ترقی کرے گا؟ مجھے لگتا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنا چاہیے۔ "

ہریانہ حکومت نے فروری میں امبالا-نئی دہلی قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں جب کسانوں نے فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت سمیت مختلف مطالبات کی حمایت میں دہلی تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جگجیت سنگھ ڈلیوال نے کہا کہ شمبھو بارڈر کھلتے ہی کسان دہلی کی طرف بڑھیں گے۔ دریں اثنا، پنجاب کے کئی اضلاع سے کسانوں نے دہلی جانے کے لیے خانوری اور شمبھو سرحدوں پر پہنچنا شروع کر دیا ہے۔

ایڈوکیٹ واسو رنجن شانڈیلیا کی جانب سے ایک PIL دائر کی گئی تھی۔ اس میں شمبھو بارڈر این ایچ 44 کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ امبالہ کے تاجر فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

کسانوں کی ریل روکو تحریک 4 گھنٹے تک جاری رہے گی۔ دوپہر 12 بجے سے شروع ہونے والا احتجاج شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔ اس دوران ریل ٹریفک میں خلل پڑ سکتا ہے۔