Bharat Express

Farmers Protest, ‘Rail Roko’ on Dec 18: کپکپاتی ٹھنڈ میں بھی ڈٹے ہوئے ہیں کسان،کل ملک بھر میں ٹریکٹر مارچ نکالنےکا اعلان،18دسمبر کو ریل روکو آندولن

کسانوں سے بات کرنے کے بعد ڈی جی پی نے میڈیا اہلکاروں سے کہا کہ کسانوں کے مطالبات کو پنجاب سرکار جائز سمجھتی ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق جگجیت سنگھ سے بات کی اور میڈیکل سہولیات فراہم کرنے کی بات کہی۔

اپنے مطالبات کے ساتھ شمبھو بارڈر پر دھرنا دے رہے کسانوں نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں نے آج یہ اعلان کیا ہے کہ کل پنجاب چھوڑ کر ملک بھر میں ٹریکٹر مارچ نکال کر اپنا احتجاج درج کرائیں گے ۔ کسانوں کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جبکہ ہمیں دہلی نہیں جانے دیا جارہا ہے اس لئے اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کیلئے احتجاج کے دوسرے طریقے اختیار کرنے جارہے ہیں ،جس میں پہلا طریقہ یہ ہے کہ ہم ٹریکٹر مارچ نکالیں اور اس کیلئے کل یعنی 16 دسمبر کی تاریخ طے کی گئی ہے۔ کسانوں کی طرف سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ ٹریکٹر مارچ کے بعد ریل روکو آندولن کریں گے اور اس کی تاریخ 18 دسمبر طے کی گئی ہے۔ کسانوں نے کہا کہ 18 دسمبر کو ملک بھر میں ریل روکو آندولن کریں گے تاکہ حکومت ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لے۔

واضح رہے کہ کھنوری بارڈر پر قریب 20 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان رہنما  جگجیت سنگھ کی طبیعت مسلسل خراب ہوتی چلی جارہی ہے۔ حالانکہ انہوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر یہ اعلان کیا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے ،کیوں کہ ان کی جان کی قیمت ہزاروں پریشان حال کسانوں کی جان  سے زیادہ نہیں ہے۔ وہیں آج پنجاب کے ڈی جی پی گورو یادو نے کھنوری بارڈر پہنچ کر جگجیت سنگھ سے ملاقات کی ہے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کسانوں سے بھی بات چیت کی ہے۔

کسانوں سے بات کرنے کے بعد ڈی جی پی نے میڈیا اہلکاروں سے کہا کہ کسانوں کے مطالبات کو پنجاب سرکار جائز سمجھتی ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کسانوں سے بات چیت کی ہے اور  جگجیت سنگھ  کی صحت کی جانکاری لی ہے، ساتھ میں  میڈیکل سہولیات فراہم کرنے کی بھی  بات کہی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جگجیت سنگھ کی صحت پر کوئی اثر نہ پڑے۔ کسان اپنے مطالبات کے ساتھ حکومت سے یقین دہانی چاہتے ہیں ۔پنجاب حکومت کسانوں کے مطالبات کو درست قرار دیتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔