Bharat Express

Farmers Protest: سپریم کورٹ پہنچا کسان آندولن، شمبھو بارڈر کھولنے کے مطالبہ سے متعلق عرضی داخل

پنجاب-ہریانہ سندھوبارڈرپرکسانوں کے احتجاج کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ پنجاب کے رہنے والے گورولوتھرا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے شمبھوبارڈرسمیت سبھی دیگربارڈر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کسانوں کے احتجاج سے متعلق سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔

کسان آندولن کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے شمبھوبارڈرسمیت سبھی دیگربارڈرکھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گورولوتھرا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے یہ مطالبہ کیا ہے۔ گورولوتھرا پنجاب کے رہنے والے ہیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت، پنجاب حکومت اورہریانہ حکومت کوسپریم کورٹ حکم دے کہ سبھی ریاستوں کے سرحد کھولے جائیں۔ سرحد بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ عرضی پرکل سماعت کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کودہلی کوچ کی کوشش کے بعد اتوارکوپھرسے 101 کسانوں کا جتھہ نے دہلی مارچ کی کوشش کی، لیکن پنجاب کی سرحد پرہریانہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے مارچ کر رہے کسانوں پرآنسو گیس کے گولے داغے اورپانی کو بوچھاریں کیں۔ کسان لیڈران کا کہنا ہے کہ اس میں کم ازکم 9 کسان زخمی ہوگئے ہیں۔

سپریم کورٹ نے بنائی ہائی لیول کمیٹی

واضح رہے کہ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے اسی مسئلے پر ایک اورعرضی کو سنتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس نواب سنگھ کی قیادت میں 5 رکنی ہائی لیول کمیٹی بنائی تھی۔ کمیٹی کو ایم ایس پی اور دوسرے موضوعات پر کسانوں سے بات کرنے کو کہا گیا تھا۔ عدالت نے پینل سے بیریکیڈنگ ہٹانے کے لئے کسانوں سے بات چیت کرنے کو بھی کہا تھا۔ سپریم کورٹ نے کسانوں سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے آندولن کے سیاسی کرن سے بچیں۔ کسان پینل کے ساتھ اپنی میٹنگوں میں غیرمناسب مطالبہ نہ کریں۔

کسانوں کا دہلی چلو مارچ ملتوی

پنجاب-ہریانہ سرحد پرہریانہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ٹکراؤ میں کئی کسانوں کے زخمی ہونے کے بعد 8 دسمبر، 2024 کو مظاہرین کسانوں نے دہلی تک اپنا پیدل مارچ ملتوی کردیا۔ کسان لیڈرسرون سنگھ پنڈھیرنے کہا کہ کم ازکم 8 کسان مظاہرین کوچوٹیں آئی ہیں، جن میں سے ایک کوچنڈی گڑھ کے پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں فوری علاج کی ضرورت ہے۔

کسانوں پرداغے گئے آنسو گیس کے گولے

واضح رہے کہ سابقہ اعلان کے مطابق، دوپہر میں کسانوں کا جتھہ شمبھواحتجاجی مقام سے اپنا پیدل مارچ پھرسے شروع کیا تھا۔ وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں نے پہلے مظاہرین کو پانی پلایا۔ پھران پرپھولوں کی بارش کی، لیکن جب وہ آگے بڑھنے لگے تو سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ مظاہرین پر پانی کی بوچھاریں کی گئیں۔ اس سے مظاہرین اِدھراُدھر ہونے کے لئے مجبور ہوگئے۔ اس کے کچھ دیر کے بعد سرون سنگھ پنڈھیر کا بیان آیا کہ کسان آندولن اتوار کوعارضی طور پر ملتوی کیا جا رہا ہے۔ پیر کو میٹنگ کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طاقت کے سامنے ان کی طاقت کچھ بھی نہیں ہے۔

Also Read