عمر خالد کی ضمانت سے متعلق دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دہلی پولیس نے جواب داخل کرنے کے لئے وقت مانگا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے عمرخالد اور میران حیدرکی ضمانت سے متعلق دلیلوں کوسماعت کی۔ دونوں نے مساوات، مقدمے میں تاخیراورطویل قید کی بنیاد پرضمانت کی درخواست کی ہے۔ دہلی پولیس نے ملزمان کے دلائل کا جواب دینے کے لئے وقت مانگا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 12 دسمبرکو ہوگی۔
سال 2020 کے دہلی فسادات میں 53 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 700 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔ دہلی پولیس نے عمرخالد کو فسادات کی سازش کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔ عمرخالد کی ضمانت کی درخواست کی سماعت جولائی میں ہی ہونی تھی، لیکن جسٹس امت شرما نے خود کوکیس کی سماعت سے الگ کرلیا تھا۔ اس کے بعد کیس کی سماعت 25 نومبرکومقررکی گئی تھی۔ عمرخالد کے خلاف یواے پی اے اورتعزیرات ہند کی کئی دفعات کے تحت کیس کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ کے ذریعہ ضمانت دینے سے انکار کرنے پرعمرخالد نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
Delhi riots larger conspiracy case | Delhi High Court heard the arguments on bail of Umar Khalid and Meeran Haider.
They have sought bail on the grounds of parity and delay in trial, long incarceration. Delhi police sought time to respond to submissions of the accused.
The next…
— ANI (@ANI) December 6, 2024
عمرخالد کو سپریم کورٹ سے بھی نہیں ملی تھی راحت
عمرخالد کو13 ستمبر2020 کوگرفتارکیا گیا تھا۔ وہ گزشتہ چارسال سے جیل میں بند ہے۔ پولیس نے 2022 میں اس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عمرخالد نے سپریم کورٹ میں بھی عرضی داخل کی تھی، لیکن اسی سال فروری میں یہ عرضی انہوں نے واپس لے لی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسے نچلی عدالت جانے کا حکم دیا تھا۔
شرجیل امام کو بھی نہیں ملی ہے ضمانت
دہلی فساد معاملے کے ایک دیگرملزم شرجیل امام کو بھی ضمانت نہیں مل پائی ہے۔ سپریم کورٹ نے شرجیل امام کو ضمانت دینے سے انکار کردیا، لیکن دہلی ہائی کورٹ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ شرجیل کی عرضی پر جلد سماعت کرے۔ ہائی کورٹ میں معاملہ زیرالتوا ہونے کے سبب ہی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوپائی۔
بھارت ایکسپریس۔