یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا- غزہ کی صورتحال’ تباہ کن‘
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ غزہ کے دس لاکھ بچوں کے لیے “کہیں بھی محفوظ جگہ نہیں”۔ انہوں نے محاصرہ شدہ انکلیو کے غیر معمولی دورے کے بعد ایک بیان میں کہا ، “تصادم کے فریق بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ ان میں قتل، معذوری، اغوا، اسکولوں اور اسپتالوں پر حملے، اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی سے انکار شامل ہیں، جس کی یونیسیف مذمت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے بچے لاپتہ ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ منہدم عمارتوں اور گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جو آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال کا المناک نتیجہ ہے۔
اس کے علاوہ یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ ایجنسی کے عملے سمیت بہت سے لوگ بھیڑ بھری پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں جن میں “بہت کم پانی، خوراک یا صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات ہیں – ایسے حالات جو بیماریوں کے پھیلنے کا باعث بن سکتے ہیں” ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ غزہ میں ڈائریا اور چکن پاکس جیسی متعدی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ رسل نے کہا، “میں ایک بار پھر تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق بچوں کی حفاظت اور مدد کی جائے۔”
انہوں نے جنگ کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ “فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی” پر عمل درآمد کریں، اغوا کیے گئے بچوں کی محفوظ رہائی کو یقینی بنائیں، اور انسانی امداد کے کارکنوں کو ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے بلا روک ٹوک رسائی فراہم کریں۔
غزہ اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے حالیہ واقعات کا خلاصہ
غزہ کے اسپتالوں کے چیف نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فوجی الشفا ء اسپتال کی سرجیکل اور ایمرجنسی عمارتوں میں داخل ہو گئے ہیں۔
الشفاء کے ایک سرجن ڈاکٹر احمد المخلاتی نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز کے حملے کے بعد اسپتال کے اندر خوف کا ماحول ہے۔
الشفاء پر اسرائیل کے حملے اس وقت شروع ہوئے جب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ – بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے- واشنگٹن کے پاس “اطلاع” ہے کہ حماس غزہ کے اسپتالوں کو استعمال کر رہا ہے۔
ڈاکٹروں، انسانی حقوق کے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اسرائیل کے اسی طرح کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اسپتالوں کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
اکتوبر میں اسرائیل کی طرف سے 6 بلین ڈالر کے خسارے کی اطلاع کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے جنگ کے وقت کے ترمیم شدہ بجٹ کی بھی منظوری دی۔
بھارت ایکسپریس۔