Bharat Express

Israeli attacks on Gaza mosque: غزہ کی مسجد اور اسکول پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 24 فلسطینی شہید، 93 زخمی

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔

غزہ-اسرائیل جنگ

وسطی غزہ میں الگ الگ حملوں میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی ایک مسجد اور ایک اسکول پر بمباری کے بعد کم از کم 24 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، دونوں میں بے گھر فلسطینیوں کی رہائش گاہ ہے۔ اسرائیلی فوج نے ثبوت فراہم کیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ مسجد اور اسکول حماس کے ’کمانڈ اینڈ کنٹرول‘ مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے تھے۔

غزہ کی مسجد اور اسکول پر اسرائیلی حملہ

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔

نشانہ بننے والی عمارتوں کی شناخت مسجد اقصیٰ اور ابن رشد اسکول کے نام سے کی گئی۔ میڈیا آفس نے بتایا کہ دونوں سیکڑوں بے گھر افراد کی رہائش گاہ تھے۔ اس نے مزید کہا کہ یہ بمباری گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ پٹی میں 27 گھروں اور نقل مکانی کے مراکز پر 27 اسرائیلی حملوں کے بعد کی گئی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ بمباری کی گئی مسجد حماس کا کمانڈ سینٹر تھا۔ اسرائیلی فوج نے ثبوت فراہم کیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دیر البلاح میں واقع “شہداء الاقصیٰ مسجد” پر بمباری کی کیونکہ حماس اسے “کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس” کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔

ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے، اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مسجد پر بمباری کرنے سے پہلے ’’شہریوں کو نقصان پہنچانے کے امکانات کو کم کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے‘‘، جس میں بے گھر فلسطینیوں کی رہائش تھی۔

حملے کے بعد کی فوٹیج، جس کی تصدیق الجزیرہ کی سناد فیکٹ چیکنگ ایجنسی نے کی ہے، میں دکھایا گیا ہے کہ ریسکیو عملہ ملبے کے نیچے سے لاشیں نکالنے کے لیے بھاگ رہا ہے۔

 

بھارت ایکسپریس۔

Also Read