پپو یادو کو ملی جان سے مارنے کی دھمکی
پٹنہ: گزشتہ مہینے پارلیمنٹ میں ایک نیا بل لایا گیا جس میں 1995 کے وقف ایکٹ میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس کا مقصد وقف بورڈ کے کام کاج میں شفافیت لانا اور بورڈ میں خواتین کو شامل کرنا ہے۔ حکومت کے مطابق یہ قدم مسلم کمیونٹی کے اندر سے اٹھنے والے مطالبات کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔ لیکن اس بل کو لے کر سیاسی جماعتوں میں گرما گرم بحث چھڑی ہوئی ہے۔ اسی سلسلے میں بہار کے پورنیہ سے آزاد ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو وقف بل کے خلاف ’وقف سنویدھانک ادھیکار یاترا‘ نکالیں گے۔ یہ یاترا 29 ستمبر سے بہار کے ارریہ سے شروع ہوگی۔
جمعہ کے روز پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پپو یادو نے کہا کہ ہم وقف بورڈ بل کے خلاف ہیں۔ بہار میں یاترا اقتدار حاصل کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ کوئی بھی ایسا لیڈر نہیں ہے، جو یہ کہہ سکے کہ اس نے لاٹھی چارج کا سامنا کیا ہے، جدوجہد کی ہو یا کسی غریب کی مدد کی ہے۔ بہار میں زیادہ تر لیڈر پچھے کے دروازے سے آ گئے ہیں، جو آئین کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ’وقف سنویدھانک ادھیکار یاترا‘ 29 ستمبر سے شروع ہوگی۔ مدعے بہت ہیں۔ یہ یاترا ایس سی، ایس ٹی ایکٹ میں درجہ بندی کے خلاف، او بی سی کو ریزرویشن کے حقوق دینے اور وقف بورڈ بل کے خلاف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ بل آزادی پر حملہ کرتا ہے، ہم اس کے خلاف ہیں۔ یہ یاترا 29 ستمبر کو ارریہ، 30 ستمبر کو کشن گنج، 31 ستمبر کو کٹیہار اور کوسی سیمانچل سے ہوتے ہوئے پٹنہ کے گاندھی میدان میں اختتام پذیر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وقف بورڈ کے تمام کمیٹی ممبران سے بات کی ہے۔ کسی مذہب کے حقوق پر حملہ نہیں ہونے دوں گا۔ اگر وقف بورڈ جیسا کالا قانون ایوان میں لایا جاتا ہے تو اس کی مخالفت کی جائے گی۔
بتا دیں کہ وقف بورڈ مبینہ طور پر ریلوے اور محکمہ دفاع کے بعد ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اراضی رکھنے والا ہے۔ وقف بورڈ پورے ہندوستان میں 9.4 لاکھ ایکڑ پر پھیلی 8.7 لاکھ جائیدادوں کو کنٹرول کرتا ہے، جس کی قیمت 1.2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اتر پردیش اور بہار میں دو شیعہ وقف بورڈ سمیت 32 وقف بورڈ ہیں۔ ریاستی وقف بورڈ کا کنٹرول تقریباً 200 افراد کے ہاتھ میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔