بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم گرفتار۔
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر بابا صدیقی کے قتل کیس میں مقامی پولیس نے ناگپور میں ایک اور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے ممبئی سے ایک ٹیم ناگپور بھیجی تھی۔ جمعہ کے روز اس ٹیم نے اکولا ضلع کے اکوٹ شہر کے رہنے والے 26 سالہ سمیت دنکر واگھ کو گرفتار کیا۔
سمیت پر الزام ہے کہ اس نے نریش کمار (گرفتار ملزم گرنیل سنگھ کے بھائی)، روپیش موہول اور ہریش کمار کو کرناٹک بینک میں گجرات کی پیٹلاد برانچ کے اکاؤنٹ کا استعمال کرتے ہوئے رقم منتقل کی۔ اس کے علاوہ اس نے سلمان وورا کے نام سے خریدے گئے نئے سم کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے بھی لین دین کیا تھا۔
یہ لین دین مطلوب ملزم شبھم لوکر کی ہدایت پر کیا گیا جو اکوٹ کا بچپن کا دوست تھا۔ دونوں اکوٹ شہر کے ایک کالج میں ایک ساتھ پڑھتے تھے۔ اس معاملے میں سمیت اور شبھم کا کردار اہم سمجھا جاتا ہے۔ اب سمیت کو ممبئی لایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل فاضلکا سے گرفتار ملزم آکاش دیپ گل نے اہم انکشافات کیا تھا۔ ممبئی کرائم برانچ کی پوچھ گچھ کے دوران گل نے بتایا تھا کہ وہ بابا صدیقی قتل کیس میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی سے براہ راست رابطے میں تھا۔ وہ گرفتار ملزم سوجیت سنگھ اور تین شوٹروں شیو کمار گوتم، دھرم راج کشیپ اور گرنیل سنگھ تک اپنی طرف سے دی گئی ہدایات پہنچاتا تھا۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے قتل کی سازش سے لے کر کئی بار انمول بشنوئی سے بات کی تھی۔ انمول کے اصرار پر ہی وہ بابا صدیقی قتل کے دوسرے ملزم شبھم لوکر اور ذیشان اختر کے رابطے میں آیا اور شوٹروں کو ان کی ہدایات پہنچانا شروع کر دیا۔ گل کے مطابق وہ بابا صدیقی کے قتل کی سازش میں ملوث تھا اور اس نے اہم لاجسٹک سپورٹ دی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔