Bharat Express

Waqf Board Act

ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی کے رکن کلیان بنرجی نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ صرف ان لوگوں کو بلایا گیا جن کا بی جے پی سے تعلق ہے اور جو بی جے پی کے قریب ہیں اور دن برباد کر دیا گیا جن ریاستوں میں وقف املاک کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

وقف بورڈ مبینہ طور پر ریلوے اور محکمہ دفاع کے بعد ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اراضی رکھنے والا ہے۔ وقف بورڈ پورے ہندوستان میں 9.4 لاکھ ایکڑ پر پھیلی 8.7 لاکھ جائیدادوں کو کنٹرول کرتا ہے، جس کی قیمت 1.2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اتر پردیش اور بہار میں دو شیعہ وقف بورڈ سمیت 32 وقف بورڈ ہیں۔ ریاستی وقف بورڈ کا کنٹرول تقریباً 200 افراد کے ہاتھ میں ہے۔

ویڈیو میں ان نوجوانوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اگر یہ قانون آیا تو آپ سے مساجد، عیدگاہ اور قبرستان چھین لیے جائیں گے۔ اس ویڈیو کو لے کر انتظامی وقف بورڈ یا کسی اور تنظیم کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اگر ذرائع کی مانیں تو شیو سینا (یو بی ٹی) کا کہنا ہے کہ جس دن یہ بل پیش کیا گیا، اس دن دہلی میں ادھو ٹھاکرے کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ کی ایک اہم میٹنگ تھی،

گزشتہ مانسون اجلاس میں مرکزی حکومت نے وقف بورڈ ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ کانگریس اور ایس پی سمیت کئی پارٹیوں نے اس کی مخالفت کی۔ حکومت نے کہا کہ اس بل کے ذریعے وہ وقف بورڈ کے پورے عمل کو جوابدہ اور شفاف بنانا چاہتی ہے۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت اور اپوزیشن مضبوط ہے۔ جمہوریت پر حملہ کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ جو لوگ آج بنگلہ دیش اور پاکستان کو دیکھ رہے ہیں وہ سمجھیں گے کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے ملک کی جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی تھی۔

مرکزی حکومت وقف بورڈ ایکٹ میں ترمیم سے متعلق بل مرکزی وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں پیش کیا۔ اس دوران لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ کانگریس نے اس بل کو حقوق پر چوٹ قرار دیا ہے۔

 کیرلا کے تروننت پورم ششی تھرورنے مزید کہا کہ زمین کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔ یہ سب سماجی ماحول خراب کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے، یہ معاملہ ہم عدالت میں لے کرجائیں گے۔ یہ عدالت میں نہیں ٹک پائے گا۔