Bharat Express

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور 2047 تک جی ڈی پی کو 15 ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کی اہمیت پرزور دیا۔ انہوں نے لاکھوں لوگوں کے متوسط طبقے میں لانے کے لئے ہرشخص کی آمدنی کو 10,000 ڈالرتک بڑھانے کی گزارش کی۔

بی جے پی رکن اسمبلی ڈاکٹر راجیشور سنگھ (تصویر: ٹوئٹر)

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقبول لیڈراورسروجنی نگرکے ایم ایل اے ڈاکٹرراجیشور سنگھ نہ صرف نوجوانوں کو ترقی کے لئے مسلسل وسائل فراہم کرتے ہیں بلکہ مستقبل کے مواقع کے بارے میں ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے رہتے ہیں۔ اسی سلسلے میں، ایم ایل اے نے جمعہ کے روزاپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرپوسٹ کیا اورنوجوانوں کو2047 تک ہندوستان کوایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے 5 دلیرانہ اہداف کے بارے میں آگاہ کیا اور انہیں حاصل کرنے کے لئے حوصلہ افزائی اورحوصلہ افزائی کی۔

اقتصادی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹرراجیشورسنگھ نے لکھا کہ امریکہ نے سال 2023 تک 25 ٹریلین ڈالرکی جی ڈی پی حاصل کر لی ہے اور چین نے 19 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی حاصل کی ہے۔ ہندوستان کو 2047 تک 15 ٹریلین ڈالرجی ڈی پی کا ہدف حاصل کرنا ہے، تاکہ ملک دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن سکے۔ ہمیں فی کس آمدنی کو 10,000 ڈالرتک بڑھانا ہے، تاکہ لاکھوں لوگ درمیانی آمدنی والے گروپ میں شامل ہوسکیں۔

ترقی یافتہ ممالک سے دی گئی مثال
عالمی ٹکنالوجی کا حوالہ دیتے ہوئے سروجنی نگر ایم ایل اے نے مزید لکھا کہ جنوبی کوریا اپنی جی ڈی پی کا 4.8 فیصد تحقیق اورترقی میں لگاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اے آئی اورسیمی کنڈکٹرزمیں سرفہرست ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی اوراے آئی میں امریکہ کا غلبہ ہے۔ ہندوستان کو2035 تک تحقیق اورترقی میں جی ڈی پی کا تین فیصد سرمایہ کاری کرنا پڑے گا تاکہ وہ دنیا کے سرفہرست 5 ممالک میں شامل ہو، خاص طورپراے آئی، کوانٹم کمپیوٹنگ اورگرین ہائیڈروجن کے شعبوں میں۔

یونیورسل انفراسٹرکچرکا ذکرکرتے ہوئے راجیشورسنگھ نے مزید لکھا- جاپان میں تقریباً 3 ہزارکلومیٹرکا بلٹ ٹرین نیٹ ورک ہے، چووشنکانسن میگلیو پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد 500 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسے ٹرینوں کوچلانا ممکن ہوجائے گا۔ ہندوستان کو2040 تک 100 فیصد اسمارٹ شہروں کے ساتھ گرین انفراسٹرکچربنانا ہوگا اور2030 تک تمام دیہاتوں کو 24/7 بجلی، نقل وحمل اورڈیجیٹل رسائی سے جوڑنا ہوگا۔

سماجی طورپربا اختیاربنانے کا ذکرکرتے ہوئے، رکن اسمبلی ڈاکٹر راجیشورسنگھ نے مزید لکھا– سویڈن میں خواتین ورک فورس کی شرکت 61 فیصد ہے؛ جرمنی نے غربت کو5 فیصد تک کم کردیا ہے۔ ہندوستان کو2035 تک 100 فیصد خواندگی حاصل کرنی چاہئے، خواتین کی افرادی قوت کی شرکت کو 50 فیصد تک بڑھانا چاہئے، اورہدف شدہ سماجی اصلاحات کے ذریعے غربت کو 3 فیصد سے نیچے لانا چاہئے۔ ماحولیاتی استحکام کا حوالہ دیتے ہوئے ایم ایل اے نے مزید لکھا – فرانس اپنی 70 فیصد بجلی جوہری توانائی سے پیدا کرتا ہے۔ ناروے کا 98 فیصد انحصارقابل تجدید توانائی پر ہے۔ ہندوستان کو2030 تک 50 فیصد قابل تجدید توانائی کا استعمال اور2070 تک کاربن نیوٹرلٹی حاصل کرنا چاہئے اورساتھ ہی جنگلات کے احاطہ میں 33 فیصد اضافہ کرنا چاہئے۔

-بھارت ایکسپریس

    Tags:

Also Read