ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جھلس اٹھامنی پور، عسکریت پسندوں نے جلائے پولیس چوکیاں اور مکانات، ریلیف کیمپ پہنے 200 لوگ
Violence broke out in Manipur once again: منی پور کے امپھال مغربی ضلع میں ہفتہ کی شام ایک بار پھر تشدد پھوٹ پڑا جس کے دوران 15 مکانات کو جلا دیا گیا۔ حکام نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
انہوں نے بتایا کہ لنگول گیمز گاؤں میں مشتعل بھیڑ سڑکوں پر نکل آئی۔ بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے اور حالات کو قابو میں کیا۔
حکام کے مطابق تشدد کے دوران ایک 45 سالہ شخص کو گولی لگی جو اس کی ٹانگ میں لگی۔ انہیں ‘ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس’ (RIMS) میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
حکام کے مطابق اتوار کو علاقے میں صورتحال میں بہتری آئی تاہم صبح کے اوقات میں پابندیاں جاری رہیں۔ انہوں نے کہا کہ امپھال مشرقی ضلع کے چیکون علاقے میں بھی تشدد کی اطلاع ملی، جہاں ہفتہ کو ایک بڑے تجارتی ادارے کو نذر آتش کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے قریب تین گھروں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ آگ پر قابو پالیا۔
تشدد کے یہ واقعات 27 اسمبلی حلقوں کی رابطہ کمیٹی کی طرف سے 24 گھنٹے کی عام ہڑتال کی کال کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ ہڑتال کی وجہ سے ہفتہ کو وادی امپھال میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی اردو ٹرسٹ کے زیر اہتمام پرتاپ سوم ونشی کے ڈرامہ ‘لوئی’ (اردو ترجمہ) کی تقریب اجرا
3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے انعقاد کے بعد منی پور میں شروع ہونے والے نسلی تشدد میں 160 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔
Meitei کمیونٹی ریاست میں تقریبا 53 فیصد آبادی پر مشتمل ہے اور وہ بنیادی طور پر امپھال وادی میں رہتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، ناگا اور کوکی جیسی قبائلی کمیونٹیز آبادی کا 40 فیصد ہیں اور زیادہ تر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس