عالمی اردو ٹرسٹ کے زیر اہتمام کیا گیا پرتاپ سوم ونشی کے ڈرامہ 'لوئی' کی اجرا تقریب کا انعقاد
Pratap Somvanshi’s Loi: پرتاپ سوم ونشی کے ذریعہ لکھا گیا ڈرامہ ‘لوئی’ ہندی زبان میں مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پرتاپ سوم ونشی نے اب اس ڈرامہ کو اردو زبان میں بھی متعارف کرایا ہے۔ 5 اگست بروز ہفتہ عالمی اردو ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایوان غالب میں ‘لوئی’ کی تقریب اجرا کا انعقاد کیا گیا، جس میں اردو اور ہندی ادب سے وابستہ مشہور شخصیات موجود رہیں۔
اس موقع پر عالمی اردو ٹرسٹ کے بانی اور اردو ادب میں ایک عظیم شخصیت عبدالرحمن نے پروگرام کی نظامت کی۔ اس پوگرام کی خاص بات یہ تھی کہ پروگرام میں ہندی اور اردو دونوں زبانوں سے وابستہ ادیب موجود رہے۔
‘لوئی’ چلے کبیرا ساتھ
ڈرامہ کا عنوان لوئی چلے کبیرا ساتھ ہے۔ پرتاپ سوم ونشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، میں جس کبیر داس کو جانتا ہوں وہ کبیر داس وہ ہیں جنہوں نے معاشرے میں پھیلی برائیوں کے خلاف لکھا ہے۔ وہ کبیر داس جن کے کلام میں انقلاب نظر آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کبیر داس کی کہانی میں بھی ایک عورت کا کردار تھا جس کا نام لوئی تھا اور یہ لوئی کوئی اور نہیں ان کی بیوی تھی۔ یہ ڈرامہ لوئی کے کردارپر ہی مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Murder in Muzaffarnagar: گلوکارہ فرمانی ناز کے چچیرےبھائی کو نامعلوم لوگوں نے چاکو سے گود کر قتل کر دیا گیا
لوئی ہندی میں مقبول ہوا اسی لئے اردو میں کیا متعارف-عبدالرحمٰن
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عالمی اردو ٹرسٹ کے بانی عبدالرحمٰن نے کہا کہ، لوئی کے ہندی میں مقبولیت حاصل کرنے کی وجہ سے ہی اردو میں متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوئی ایک ایسا کردار ہے جسے کبیر داس کی بیوی کہا گیا ہے۔ لیکن اس پر کافی تنازع بھی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ لوئی نام کی کوئی عورت ان کی زندگی میں نہیں رہی۔ انہوں مزید کہا کہ جو بھی ہو لیکن لوئی پر لکھا بہت کم گیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ کسی نے لوئی پر کوئی ڈرامہ لکھا ہے۔ اسی لئے میں سمجھتا ہوں کہ یہ لوگوں کو کافی پسند آئے گا۔
-بھارت ایکسپریس