Bharat Express

Manipur Violence

کچھ دن پہلے ہی منی پور کے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ سے  تشدد کے لئے معافی مانگی تھی اور کہا تھا کہ سال 2025 امن وامان لائے گا۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے کمیونٹی بنکروں پر زبردستی قبضے کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئی تھیں۔ کوکی برادری کے ایک لیڈر نے الزام لگایا کہ صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے منگل کے روز ریاست میں نسلی تنازعہ کے لیے معافی مانگی اور تمام برادریوں سے اپیل کی کہ وہ ماضی کی غلطیوں کو بھول کر ایک پرامن اور خوشحال ریاست میں مل جل کر رہیں۔ ریاست میں نسلی تنازعہ میں 250 سے زائد افراد کی جان جا چکی ہے اور ہزاروں بے گھر ہو گئے ہیں۔

تشدد کا آغاز جنوری میں گاؤں والوں پر حملوں سے ہوا اور اپریل میں عام انتخابات کے دوران اس میں اضافہ ہوا۔ اس دوران دھمکیاں اور بڑے پیمانے پر تشدد دیکھا گیا۔ جون میں آسام کی سرحد سے متصل ضلع جیری بام میں قتل کے سلسلے کے ساتھ بحران اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ اس نے مزید نسلی تشدد کو جنم دیا۔ جیسے جیسے کشیدگی بڑھی، بم دھماکوں اور راکٹ حملوں کا ایک سلسلہ شہری علاقوں میں دیکھا گیا۔ اس سے کمیونٹیز خوفزدہ اور تقسیم ہو گئے۔

علاج کے دوران ڈاکٹروں نے دونوں مزدوروں کو مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے اس واقعہ کی روشنی میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

منی پور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ اضلاع کے تمام سرکاری، نجی اور مرکزی اسکولوں میں 29 نومبر سے  کلاسیز دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، "ہم مسلسل وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے اپنے آئینی فریضہ کی ادائیگی میں بری طریقے سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں جہاں ایک طرف بی جے پی حکومت بنانے کا دعویٰ کررہی ہے، تووہیں دوسری طرف ایک ریاست میں بی جے پی کے 19 اراکین اسمبلی میٹنگ میں ہی نہیں آئے۔ اس کے بعد کانگریس نے سوال اٹھائے ہیں۔

منی پور ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ یہاں، جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے بعد جیری بام میں 6 افراد کے اغوا اور ان کی لاشیں ملنے کے بعد بھیڑ پرتشدد ہوگئی ہے۔ کئی وزراء کے گھروں پر حملے ہوئے ہیں۔

منی پور میں حالات بہتر نہیں ہو رہے ہیں۔ صورتحال ایک بار پھر سنگین ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ حال ہی میں مظاہرین نے وزیر اعلیٰ این برین سنگھ کے خلاف احتجاج کیا۔ بیرن سنگھ کے داماد اور بی جے پی ایم ایل اے آر کے ایمو کے گھر پر حملہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے امپھال مغربی ضلع میں شہری ترقی کے وزیر وائی کھیم چند، وزیر صحت ساپم رنجن کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا۔