Bharat Express

Manipur Violence

پولیس نے بتایا کہ نامعلوم بدمعاشوں نے ہفتہ کی صبح تقریباً 11:30 بجے چوڑاچاند پور کے توئبونگ سب ڈویژن کے پینیئل گاؤں میں بی جے پی کے ترجمان مائیکل لامجاتھانگ کے آبائی گھر کو آگ لگا دی۔

دکن ہیرالڈ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ جمعرات کی رات آٹھ بجے پیش آیا۔ یونائیٹڈ کمیٹی منی پور کا دفتر امپھال ویسٹ کے لمفیل پت علاقے میں واقع ہے۔

منی پور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے آسام کی سرحد سے متصل ضلع میں ایک مشترکہ گشتی پارٹی پر شدید فائرنگ کی۔ اس دوران سی آر پی ایف کا جوان گشت کر رہی ایس یو وی کے قریب سے گزر رہا تھا کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

جے رام رمیش نے کہا، "وزیر اعظم نے راجیہ سبھا میں منی پور کے بارے میں جو کہا ہے وہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔ منی پور 3 مئی 2023 سے جل رہا ہے۔ مختلف برادریوں کے درمیان تناؤ اور تشدد ہے۔

منی پور کے جیریبام علاقے میں تازہ تشدد کی اطلاع کے بعد تقریباً 600 لوگ اب آسام کے کاچر ضلع میں پناہ لے رہے ہیں۔ کاچر ضلع کی پولیس نے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔

59 سالہ کسان سوئیبم سرت کمار سنگھ کے قتل کے بعد 6 جون سے ضلع میں تشدد جاری ہے، جس کے بعد بوروبکرا سب ڈویژن کے تحت لامٹائی کھنؤ، مادھو پور، لاکوپنگ وغیرہ جیسے گاؤں کے میتی برادری کے تقریباً 1000 لوگوں نے جیریبام شہر میں قائم سات کیمپوں میں پناہ لی ہے۔

آر ایس ایس چیف نے کہا کہ بدامنی یا تو بھڑکائی گئی تھی یا اکسائی گئی تھی لیکن منی پور جل رہا ہے اور لوگ اس کی گرمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال مئی میں منی پور میں میتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ چیف منسٹر این بیرن سنگھ کا سکیورٹی قافلہ منی پور کے جیری بام ضلع جا رہا تھا کیونکہ یہاں شدید کشیدگی ہے، لیکن اس دوران اچانک کئی راؤنڈ فائر کئے گئے۔ اس کے پیش نظر سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ چوتوبیکرا پوسٹ کو تقریباً 12:30 بجے جلا دیا گیا۔ اس کے بعد لمتائی کھنوؤ اور مودھو پور پوسٹوں پر حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے کئی دیہات پر حملہ کیا اور گھروں کو آگ لگا دی۔ ان واقعات کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں۔

وشنو پور علاقہ منی پور میں آتا ہے اور یہاں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں یعنی 19 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران علاقے میں تشدد بھی ہوا۔ اس کے ساتھ ہی 26 اپریل کو تشدد سے متاثرہ کچھ علاقوں میں ووٹنگ بھی ہوئی۔