منی پور کے جیریبام میں تازہ تشدد
منی پور: منی پور کے جیریبام ضلع میں تازہ تشدد کی جانکاری سامنے آرہی ہے۔ یہاں کچھ نامعلوم افراد نے جمعہ کے روز بوروبکرا سب ڈویژن میں کئی گھروں کو آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق اس علاقے سے ہلکے دھماکے کی بھی اطلاع ملی ہے۔
جیریبام کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے آئی اے این ایس کو بتایا، “یہ واقعہ بوروبکرا سب ڈویژن کے سب سے دور افتادہ علاقے بھوٹان کھال میں پیش آیا۔” اس علاقے میں دو عارضی مکانات کو شرپسندوں نے مسمار کر دیا ہے۔ کچھ خالی عارضی مکانات کے علاوہ جمعرات کی دیر رات اور جمعہ کی صبح کے درمیان کئی مکانات کو بھی آگ لگ گئی۔
59 سالہ کسان سوئیبم سرت کمار سنگھ کے قتل کے بعد 6 جون سے ضلع میں تشدد جاری ہے، جس کے بعد بوروبکرا سب ڈویژن کے تحت لامٹائی کھنؤ، مادھو پور، لاکوپنگ وغیرہ جیسے گاؤں کے میتی برادری کے تقریباً 1000 لوگوں نے جیریبام شہر میں قائم سات کیمپوں میں پناہ لی ہے۔
دوسری جانب آسام سے ملحقہ جیریبام کے تقریباً 600 ہمار-کوکی-زومی قبائلی باشندوں نے بین ریاستی سرحد عبور کر کے پڑوسی ریاست کے ضلع کاچھر میں پناہ لے لی ہے۔
جریبام کی صورتحال کے مد نظر یہاں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ سی آر پی ایف کی چھ کمپنیاں، آسام رائفلز کی دس کمپنیاں اور ریاستی پولیس اور ولیج ڈیفنس فورس (وی ڈی ایف) کو علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
حالانکہ، جمعہ کے روز جیریبام قصبے میں کئی دکانیں اور کاروباری ادارے کھلے رہے، لیکن علاقے میں کشیدگی کے باعث بہت کم لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل سکے۔
بھارت ایکسپریس۔