Bharat Express

Manipur violence video

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں نے منگل کے روز جیریبام ضلع کے مختلف علاقوں پر حملہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ اس دوران میتی برادری کے ایک بزرگ کو قتل کر دیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ واقعہ کے وقت مہلوک سو رہا تھا۔

59 سالہ کسان سوئیبم سرت کمار سنگھ کے قتل کے بعد 6 جون سے ضلع میں تشدد جاری ہے، جس کے بعد بوروبکرا سب ڈویژن کے تحت لامٹائی کھنؤ، مادھو پور، لاکوپنگ وغیرہ جیسے گاؤں کے میتی برادری کے تقریباً 1000 لوگوں نے جیریبام شہر میں قائم سات کیمپوں میں پناہ لی ہے۔

Vishnupur Violence: پولیس ذرائع کے مطابق، کچھ لوگ بفرزون کو پار کرکے میتئی علاقوں میں آئے اور فائرنگ شروع کردی۔ اس کے بعد تشدد بھڑک اٹھا اور میتئی برادری کے تین افراد کی موت ہوگئی۔

منی پورتشدد کے موضوع پر ضابطہ 267 کے تحت بحث کے مطالبہ پر زور دیتے ہوئے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت کو اسے وقار کو موضوع نہیں بنانا چاہئے۔

 Manipur Freedom Fighter wife: منی پور میں چل رہے نسلی تشدد کے دوران 28 مئی کو ککچنگ ضلع کے سیرو گاؤں میں ایک مجاہد آزادی کی 80 سالہ بیوہ کو اس کے گھر کے اندر زندہ جلاکر مار دیا گیا تھا۔ اب جوڑے کے بیٹے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں اور وزیراعظم مودی سے سوال کر رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس صبح کیا ہوا تھا۔

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران پیر کو راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے منی پور پر پی ایم مودی کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران راجیہ سبھا کے چیئرمین نے مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  سنجے سنگھ کو معطل کر دیا۔

اہل خانہ ابھی تک بیٹی کی لاش کا انتظار کر رہے ہیں۔ خاتون نے کہا، 'مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ کبھی کبھی امید ہوتی ہے کہ میری بیٹی واپس آئے گی، کیونکہ میں نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا

ہفتہ کو بھیجے گئے خط میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے لکھا کہ 'ملک قبائلیوں کو توڑ پھوڑ کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ خاموشی بھی بے رحمانہ جرم کا ایک چہرہ ہے۔ یہ میں بھاری دل کے ساتھ ریاست منی پور میں جاری تشدد کے حوالے سے لکھ رہا ہوں

منی پور کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ’’پورا ملک منی پور میں مسلسل تشدد اور کشیدگی سے پریشان ہے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا تازہ واقعہ خاص طور پر بی جے پی اور اس کی حکومت کے لیے شرمناک ہے۔ '

انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ لوگ، جو ہجوم کا حصہ تھے، وہ ان میں سے چند ایک کو پہچاننے میں کامیاب رہی، جن میں ایک وہ بھی شامل ہے جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ وہ اپنے بھائی کے دوست کے طور پراس کو  جانتی تھی۔