ملکارجن کھڑگے نے کہا-'اپوزیشن کو نظر انداز کیا گیا'، صدر کے خطاب پر بحث جاری
Manipur Violence: منی پورتشدد سے متعلق پارلیمنٹ میں ہنگامہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اپوزیشن مسلسل ضابطہ 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کر رہا ہے۔ وہیں حکومت کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں خود اس معاملے پر بحث نہیں چاہتی ہیں۔ اب راجیہ سبھا میں ایک بار پھر اس موضوع پرتلخ بحث دیکھنے کو ملی ہے۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے اور چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے درمیان منی پور سے متعلق یہ تلخ بحث ہوئی۔ حالانکہ اس دوران جگدیپ دھنکھڑ مزاحیہ انداز میں بولتے ہوئے نظرآئے۔
ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا- منی پور کو وقار کا موضوع نہ بنائیں
راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہونے کے بعد منی پور کے موضوع پر ضابطہ 267 کے تحت بحث پرزور دیتے ہوئے لیڈراپوزیشن ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ اسے وقارکا موضوع نہیں بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے چیئرمین سے کہا کہ کل شاید آپ غصہ ہوگئے تھے۔ اس پر جگدیپ دھنکھڑنے مزاحیہ لہجے میں کہا کہ میں 45 سالوں سے شادی شدہ ہوں، غصہ نہیں کرتا۔ وکیل کے طور پر بھی ہمیں غصۃ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
چیئرمین دھنکھڑ نے وزیراعظم مودی کی تعریف کی
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کو جواب دیتے ہوئے ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا، آپ بھلے ظاہر نہ کریں، لیکن اندرسے غصہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد کھڑگے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ وزیراعظم کا بچاؤ کر رہے ہیں۔ دھنکھڑ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی کو کسی بچاؤ کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کی عالمی شناخت ہے۔ سوچئے کہ امریکی پارلیمنٹ میں ان کا خطاب سن کر ملک کے عام لوگوں کو کتنا فخرہوتا ہے۔ 30 سالوں بعد مکمل اکثریت کی حکومت بنی ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ
پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 20 جولائی سے شروع ہوا تھا، جس کے بعد سے ہی دونوں ایوانوں میں منی پور تشدد سے متعلق ہنگامہ جاری ہے۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے رول 267 کے تحت حکومت بحث کے لئے تیار ہو، کیونکہ منی پورسے بڑا فی الحال کوئی موضوع نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم مودی سے بھی پارلیمنٹ میں بیان دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منی پورمیں گزشتہ تقریباً تین ماہ جم کر تشدد ہوا، جس میں تقریباً 150 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ وہیں ہزاروں لوگ راحت کیمپوں میں ہیں۔