Bharat Express

Haryana Violence: نوح کی شوبھا یاترا میں کیا کر رہے تھے ہتھیار؟ بجرنگ دل کی یاترا میں شامل رہے گئورکشک بٹو بجرنگی نے دیا بڑا بیان

Haryana Violence: مونو مانیسرکی ہی طرح بٹو بجرنگی کا بھی ایک ویڈیو سامنے آیا تھا، جس میں وہ مسلم فریق کو چیلنج کرتا ہوا نظرآ رہا ہے۔ اب تشدد سے متعلق گئو رکشک بٹو بجرنگی نے صفائی دی ہے۔

بٹو بجرنگی کے بھائی کی دہلی ایمس میں علاج کے دوران موت ہوگئی ہے۔

Haryana Violence: ہریانہ کے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کئی طرح کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔ مبینہ گئورکشک اور ناصر-جنید قتل سانحہ کا اہم ملزم مونو مانیسر کے ایک ویڈیو کو اس تشدد کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہیں پولیس پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں کہ ماحول کشیدہ ہونے کے باوجود بھی یاترا کی اجازت کیسے دی گئی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ یاترا کے دوران ہتھیار نہیں رکھنے کی بات ہوئی تھی، لیکن جو ویڈیو سامنے آرہے ہیں، ان میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں کے ہاتھوں میں تلواریں اور بندوقیں ہیں۔ تشدد کے درمیان ایک شخص کی اوربحث ہے، جس کا نام بٹو بجرنگی ہے۔ یہ شخص بھی خود کو گئورکشک بتاتا ہے۔ بٹو بجرنگی بھی اس برج منڈل یاترا میں شامل ہوا تھا۔ انڈیا ٹوڈے نے ہتھیار لہرانے اورتشدد سے متعلق بٹوبجرنگ سے بات چیت کی، جس میں اس نے بتایا کہ یاترا میں تلواریں پوجا کے لئے لائی گئی تھیں۔

بٹو بجرنگی نے عجیب وغریب دعویٰ

بٹو بجرنگی نے اس انٹرویو میں بتایا کہ ہر سال کی طرح اس بار بھی ہم نے شوبھا یاترا کا انعقاد کیا تھا۔ یاترا کو نوح کے نلہڑ مہادیو مندر تک جانا تھا۔ اس یاترا میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین، بزرگ اور بچے بھی شامل تھے۔ ہم نے مندر میں پوجا کی، کیرتن کیا اور جیسے ہی واپس آنے لگے، تو دیکھا کہ آگے والی گاڑیوں میں آگ لگائی جا رہی تھی۔

بجرنگی نے مسجد سے حملہ کرنے کا لگایا الزام

مونو مانیسرکے مبینہ ساتھی بٹو بجرنگی نے اس تشدد سے متعلق مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ سڑک کے کنارے ایک چھوٹی مسجد تھی، جہاں 200 سے 250 لوگ تھے۔ وہ لوگ پوری طرح سے تیار اورہتھیاروں سے لیس تھے۔ انہوں نے وہاں سے گولی باری شروع کردی۔ بٹو بجرنگی نے کہا کہ وہ اس دوران خواتین اوربچوں کے لئے فکرمند تھا۔ اس کے بعد ہم نے واپس مندر لوٹنے کا فیصلہ کیا۔ ہمیں وہی جگہ محفوظ لگی۔

ہتھیاروں سے متعلق دیا یہ جواب

سامنے آئے ویڈیو میں یاترا کے دوران ہتھیارنظرآئے، اس سے متعلق بٹو بجرنگی نے کہا کہ کچھ لوگ ہتھیار لے جا رہے تھے، لیکن وہ سبھی لائسنس والے ہتھیار تھے۔ ساتھ ہی جو تلواریں لے جاتے ہیں، ان کا استعمال پوجا کے لئے کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Monu Manesar Video Triggered Nuh Violence: نوح میں بجرنگ دل کی یاترا سے پہلے مونو مانیسر نے ایسا کیا کہا، جس سے ہوگیا فرقہ وارانہ تشدد؟

واضح رہے کہ مونومانیسر کے ویڈیو کے ساتھ بٹو بجرنگی کا بھی ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ دوسرے طبقہ (مسلم فریق) کو چیلنج دیتا ہوا نظرآرہا ہے۔ اس دوران بٹوبجرنگی کو نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے اورمسلمانوں کومشتعل کرنے والے الفاظ کا استعمال کرتا ہوا دیکھا گیا۔ اس انٹرویوکے دوران اس نے اس سے متعلق کہا کہ اس نے دھمکی دینے والوں کو ویڈیو بناکرجواب دیا تھا۔

Also Read