Bharat Express

Haryana Violence

فریدآباد کے گئورکشک بٹو بجرنگی کے بھائی کی علاج کے دوران موت ہوگئی ہے۔ بٹو کے بھائی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ لوگوں نے جلنے والی چیز ڈال کر اس کو آگ لگا دی تھی، جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہیں پولیس نے اس معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔

جمعیۃعلماء ہند نے فیروزپور جھرکہ میوات میں آج ان فسادزدہ متاثرین کے لئے جن کے مکانوں کو میوات فسادکے بعد انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے بلڈوزکردیاتھا کہ یہ محکمہ جنگلات کی زمین ہے، ان کو دوبارہ آبادکرنے کے لئے باضابطہ طورپر زمین کے کاغذات اورایک لاکھ روپے کے ابتدائی امدادی چیک متاثرین کو سونپے۔

ملزمین کو صدرجمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر قانونی امداد فراہم کی گئی تھی۔ اس سے قبل بھی جمعیۃ علماء ہند کے توسط سے 9 ملزمین کی ضمانت منظور ہوئی تھی۔ متذکرہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں ایڈوکیٹ شوکت علی اورایڈوکیٹ ناجد خان نے داخل کی تھی۔

مبینہ گئورکشک مونومانیسر کی رہائی کے مطالبہ سے متعلق ہندو تنظیموں نے سڑک پرخوب ہنگامہ بھی کیا اورسائبرسٹی گروگرام میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کرکے ڈی سی کو میمورنڈم سونپا۔ اس دوران تمام ہندو تنظیموں کے سینکڑوں کارکنان نے مونو مانیسر کو ضمانت دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ملزم عارف شمیم کو صدرجمعیۃ علماء ہندمولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر قانونی امداد فراہم کی گئی تھی، اس سے قبل جمعیۃ علماء ہند قانونی امدادکمیٹی کے توسط سے مقیم عالم اور فاروق کی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

جمعۃعلماء ہندکے صدرمولانا ارشدمدنی کی ہدایت پراسی ضمن میں ہوڈل سیکشن کے گاؤں سیولی کے قبرستان اورعیدگاہ کی مرمت کا کام مکمل ہوچکا ہے، ہوڈل سیکشن کے ہی حسن پورقصبہ کی ایک مسجد میں بھی شرپسندوں نے زبردست توڑپھوڑکی تھی اس کی بھی مرمت اورتزئین کاری کاکام مکمل ہوچکا ہے۔

Nuh Violence News: نوح تشدد معاملے میں جھرکا رکن اسمبلی مامن خان کو جمعہ کے روز ایس آئی ٹی کی ٹیم نے راجستھان سے گرفتار کرکے نوح ضلع کورٹ میں پیش کیا تھا۔ وہیں آج پھر مامن خان کی عدالت میں پیشی ہوئی۔

آج مامن خان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں عدالت نے مامن خان کو دو دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے

بجرنگ دل لیڈر کا اصلی نام موہت یادو ہے۔ ہریانہ پولیس نے پہلے اسے حراست میں لیا اور بعد میں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا۔ اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈرممتا سنگھ نے تصدیق کی ہے۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے 50 سے زائد مقدمات قائم کر رکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب 200 ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ 500 سے زائد ملزمین کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔