Bharat Express

Haryana Violence

Nuh Violence: ہریانہ کے وزیرداخلہ اوروزیرصحت انل وج نے نوح تشدد سے متعلق فیروزپور جھرکا کے کانگریس رکن اسمبلی انجینئر مامن خان پرسنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ انل وج نے کہا کہ ابھی تک کوئی پوچھ گچھ میں یہ سامنے آیا ہے کہ یہ سارا کام کانگریس نے کیا ہے۔

Nuh Brij Mandal Yatra: ہریانہ کے نوح میں شوبھا یاترا کی وارننگ کے بعد ہرموڑپرپولس تعینات کردی گئی ہے۔ اس سفرسے پہلے گروگرام کی ایک کچی بستی میں کچھ وارننگ والے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔

وشو ہندو پریشد ہریانہ کے نوح میں اپنی برج منڈل شوبھا یاترا مکمل کر رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی ہے۔ حالانکہ پولیس انتظامیہ نے ضلع میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے ہیں۔

دہلی کے جامعہ نگرعلاقے میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نوح تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ جامعہ کے طلبا کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔

اے ڈی جی پی ممتا سنگھ کا کہنا ہے کہ بٹو بجرنگی کی گرفتاری تشدد پھیلانے یا فساد پھیلانے کے الزام میں نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مونو مانیسر کا بیان اشتعال انگیز نہیں ہے۔

نوح تشدد معاملے میں پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کرنے والے ملزم کے ساتھ پولیس کا تصادم ہوا ہے۔ اس تصادم میں اس کے پیر میں گولی لگی ہے، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم پر 25 ہزار روپئے کا انعام ہے۔

ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو ہوئے فرقہ ورانہ فسادات کے بعد سے دفعہ 144 نافذ ہے۔ اس لئے نماز جمعہ کی ادائیگی مسجد میں نہیں ہو پا رہی ہے۔ پولیس انتظامیہ نے مسلمانوں سے اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں بٹو بجرنگی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بٹو بجرگی کے بعد مونو مانیسر کوگرفتار کیا جائے گا؟ مونو مانیسرپردومسلم نوجوان ناصر اورجنید کے قتل کا الزام ہے۔

ہریانہ کے ہوم سکریٹری نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، "میرا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ کے غلط استعمال کی وجہ سے نوح ضلع میں اشتعال انگیز چیزیں گردش کر سکتی ہیں۔ اس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کا یہ وفد تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو پلول پولس اسٹیشن لے کرگیا، جہاں پایا گیا کہ ایف آئی آرنمبر 533 پیرگلی والی مسجد کے نام سے ایف آئی آرپولس نے موقع واردات کا عینی شاہد ہونے کے بعد درج کی تھی، لیکن جماعت پر ہوئے حملہ معاملے کو اس ایف آئی آرمیں شامل نہیں گیا تھا۔