Bharat Express

Nuh Violence: مونو مانیسر پر ہریانہ پولیس مہربان، گئو رکشک کو کلین چٹ دیتے ہوئے اے ڈی جی پی ممتا سنگھ نے کہی یہ بڑی بات

اے ڈی جی پی ممتا سنگھ کا کہنا ہے کہ بٹو بجرنگی کی گرفتاری تشدد پھیلانے یا فساد پھیلانے کے الزام میں نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مونو مانیسر کا بیان اشتعال انگیز نہیں ہے۔

ناصر اور جنید کے قتل کا ماسٹر مائنڈ مونو مانسیر۔ (فائل فوٹو)

نوح تشدد پرہریانہ کی اے ڈی جی پی ممتا سنگھ کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ ممتا سنگھ نے کہا کہ گئورکشک مونو مانیسرکا بیان اشتعال انگیز نہیں ہے۔ ایک میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے ممتا سنگھ نے کہا کہ مونومانیسر نے کہا تھا کہ میں یاترا پرآرہا ہوں، آپ بھی آئیں۔ یہ اشتعال انگیزہونے کا مطلب نہیں ہے۔ اس طرح سے دو مسلم نوجوانوں ناصر-جنید کے قتل کا ملزم مونو مانیسر کو بڑی راحت ملتی ہوئی نظرآرہی ہے۔

اس کے علاوہ ممتا سنگھ نے بٹو بجرنگی کی گرفتاری پرکہا کہ انہیں فساد پھیلانے یا تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتارنہیں کیا گیا ہے۔ اے ڈی جی پی نے کہا کہ میڈیا میں یہ پیش کیا گیا ہے کہ بٹوبجرنگی کو تشدد کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا۔ ایسا نہیں ہے، اشتعال انگیزپوسٹ کے معاملے میں فرید آباد پولیس نے مقدمہ درج کرکے اسے گرفتارکرلیا تھا۔ نوح پولیس نے اسے گرفتارکیا کیونکہ یاترا کے دن نوح میں ایڈیشنل ایس پی کے ساتھ اس کی لڑائی ہوئی تھی۔ ان کے پاس تلواریں اور دوسرے ہتھیارتھے، جن کی اجازت نہیں تھی۔ اسے پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پرگرفتارکیا گیا ہے۔

شوبھا یاترا سے پہلے وائرل ہوا تھا ویڈیو

نوح میں نکلنے والی شوبھا یاترا سے پہلے سوشل میڈیا پر مونو مانیسر کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں اس نے لوگوں سے شوبھا یاترا میں پہنچنے کی بات کہی تھی۔ اس معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے۔ خود کو نوح تشدد کا ذمہ دار بتائے جانے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں مونو مانیسر نے خود کو پاک صاف بتایا تھا۔ مونو مانیسر کا کہنا تھا کہ اسے مہرا بنایا گیا۔ اس نے کہا کہ نوح تشدد سوچی سمجھی سازش تھی۔ مونو مانیسر کے خلاف پٹودی پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کی تحقیقات ابھی باقی ہے۔ اس کا نام راجستھان کے بھرت پور کے رہنے والے ناصر-جنید کے قتل میں سامنے آیا جس کے بعد وہ سرخیوں میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں:  Nuh Violence: نوح تشدد میں پولیس کے ذریعہ انعامی بدمعاش بنائے گئے وسیم کے پیر میں لگی پولیس کی گولی، اسپتال میں داخل

مونو مانیسر کی گرفتاری میں تعاون دے گی ہریانہ حکومت

ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ نوح تشدد میں جس مونو مانیسر کا نام آرہا ہے۔ اس کے خلاف ہریانہ میں کوئی معاملہ درج نہیں ہے۔ اس کے خلاف راجستھان میں معاملہ درج ہے۔ راجستھان پولیس کو کہا گیا ہے کہ ہریانہ حکومت مونو مانیسر کی گرفتاری میں ہرممکن تعاون کرے گی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read