نوح تشدد کا کلیدی ملزم بٹو بجرنگی فریدآباد این آئی ٹی سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہا ہے۔
ہریانہ کے گئو رکشک اور نوح تشدد میں اشتعال انگیزی کرنے والے بٹو بجرنگی کے بھائی کی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی ہے۔ بٹو بجرنگی نے پیر کے روز کہا کہ اس کے بھائی کو گزشتہ ماہ آگ سے جلایا گیا تھا، اس کی دہلی کے ایک اسپتال میں موت ہوگئی ہے۔ ہریانہ پولیس اس معاملے میں جانچ کر رہی ہے کہ مہیش پانچال کو آگ کس نے لگائی تھی؟
گزشتہ سال دسمبر میں بٹو بجرنگی کے بھائی مہیش پانچال نے الزام لگایا تھا کہ فریدآباد میں کچھ لوگوں نے ان پرجلنے والی کوئی چیز ڈال کرآگ لگا دی تھی۔ حالانکہ کچھ دنوں بعد فریدآباد پولیس نے کہا کہ مہیش پانچال آگ گرنے کے بعد جل گیا تھا اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اسے قتل کی کوشش میں آگ لگائی گئی تھی۔
مہیش کی موت کی جانکاری پولیس کے پاس نہیں
نوح تشدد میں گرفتار کئے گئے بٹو بجرنگی نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس کے بھائی کی پیر کی رات تقریباً 8 بجے دہلی ایمس میں موت ہوگئی۔ حالانکہ پولیس نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ حادثہ کی جانچ کر رہی فریدآباد پولیس کی ایس آئی ٹی ٹیم کے سربراہ اے سی پی امن یادو نے کہا کہ انہیں پانچال کی موت کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔
آگ کے حوالے کرنے کا الزام
واضح رہے کہ گئورکشک بجرنگ فورس کا قومی صدر بٹو بجرنگی کے چھوٹے بھائی نے انہیں زندہ آگ کے حوالے کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس حادثہ کو انجام دینے والوں کی تعداد 12 بتائی گئی تھی۔ مہیش نے دعویٰ کیا تھا کہ بدمعاش اسے آگ کے حوالے کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔ حادثہ کے بعد بٹو بجرنگی نے کہا تھا کہ تقریباً رات 1:20 بجے ان کا بھائی گھرآیا۔ اس نے گیٹ کھٹکھٹایا اوراپنی اہلیہ نیہا کو آواز دی۔ مہیش نے کہا تھا کہ جلدی دروازہ کھولو کسی نے مجھے آگ لگا دی ہے۔
فریدآباد کے اسپتال میں کیا گیا تھا داخل
بٹوبجرنگی کا کہنا تھا کہ آناً فاناً میں مہیش کی بیوی نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ مہیش بری طرح سے جھلسا ہوا تھا، جس کے بعد اسے ایک آٹو میں ڈال کربادشاہ خان سول اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں سے ڈاکٹروں نے اسے 60 فیصد جلا ہوا بتاکرابتدائی علاج دینے کے بعد دہلی کے صفدرجنگ اسپتال کے لئے ریفرکردیا۔ اس کے بعد فریدآباد کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، بعد میں پھر دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔