کیا اپنی بیٹی کو زندہ یا مردہ دیکھنا چاہتی ہو؟' ماں نے سنائی درندگی کی خوفناک کہانی، 20 جولائی کو منی پور تشدد پر خاموشی توڑی؟
Manipur Violence: کئی خواتین کو اغوا کر کے اجتماعی عصمت دری اور پھر قتل کر دیا گیا۔ ایسی ہی ایک خاتون کی ماں نے اپنی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ظلم کی خوفناک اور دل دہلانے والی درد بھری داستان سنائی ہے۔ ان کی بیٹی ان دو خواتین میں شامل تھی جن کے ساتھ تشدد شروع ہونے کے دو دن بعد 5 مئی کو اجتماعی عصمت دری کی گئی اور بعد میں قتل کر دیا گیا۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قبائلی خاتون کی والدہ نے بتایا کہ ان سے فون پر پوچھا گیا کہ کیا آپ اپنی بیٹی کو زندہ یا مردہ دیکھنا چاہتے ہیں؟ فون پر بات کرنے والی بھی ایک خاتون تھی۔ بعد میں انہیں بتایا گیا کہ اس کی بیٹی مر چکی ہے۔
بیٹی کی لاش آج تک نہیں ملی
اہل خانہ ابھی تک بیٹی کی لاش کا انتظار کر رہے ہیں۔ خاتون نے کہا، ‘مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ کبھی کبھی امید ہوتی ہے کہ میری بیٹی واپس آئے گی، کیونکہ میں نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔ آج بھی میں یقین نہیں کر سکتی کہ میری بیٹی کے ساتھ کیا ہوا ہے۔
ویڈیو پرسوشل میڈیاسے بھی نہیں کھلی آنکھ
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں منی پور سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے جس میں دو خواتین کو مردوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں برہنہ ہو کر پریڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ملک بھر کے لوگوں میں غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ اس سال مئی کے مہینے میں پیش آیا۔
سپریم کورٹ نے کیا خبردار
تقریباً ڈھائی ماہ بعد جب یہ ویڈیو وائرل ہونے لگا تو دنیا کو منی پور میں انسانیت کی موت کی خبر ملی۔ سپریم کورٹ نے خبردار کیا- کچھ کرو، ورنہ ہم کر دیں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی پہلی بار 79ویں دن، 20 جولائی کو منی پور تشدد پر خاموشی توڑی۔ ریاستی حکومت نے بھی خواتین کے خلاف مظالم کے مرتکب افراد کو پکڑنے کے لیے سرگرمی دکھائی۔
مودی جی کا بھی دل درد سے بھرا
وزیر اعظم مودی نے کہا، “منی پور کے وائرل ویڈیو کے واقعے سے میرا دل درد سے بھر گیا ہے۔ واقعہ شرمناک ہے۔ کتنے گنہگار ہیں، کون ہیں وہ اپنی جگہ، لیکن اس سے ملک کے 140 کروڑ عوام کی توہین ہو رہی ہے۔ میں ریاستوں سے اپیل کرتا ہوں کہ امن و امان کی صورتحال کو مزید مضبوط کریں، مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔
صرف اس ویڈیو پر ہی بات کی
اس بیان میں وزیر اعظم مودی نے صرف اور صرف اس ویڈیو کے بارے میں بات کی جس میں لوگ کوکی برادری سے آنے والی دو خواتین کے کپڑے اتار کر بدسلوکی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ ہجوم نے نہ صرف ان خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ ایک خاتون کے ساتھ سرعام اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
بھارت ایکسپریس